تارکین وطن ابھی تک یورپی باشندوں میں تشویش کی بڑی وجہ: سروے

Immigrants

Immigrants

برسلز (جیوڈیسک) یورپی یونین کے رکن ممالک کے باشندوں میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پریشانی کے مقابلے میں ابھی تک تارکین وطن کے باعث کہیں زیادہ تشویش پائی جاتی ہے۔ یہ بات یورپی کمیشن کے ایک تازہ عوامی سروے کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔

یورپی کمیشن کی طرف سے ہر ششماہی کے بعد کرائے جانے والے ‘یورو بیرومیٹر‘ نامی تازہ ترین عوامی سروے کے نتائج کے مطابق یونین کی رکن ریاستوں میں گزشتہ چند برسوں سے لاکھوں تارکین وطن کی زمینی اور سمندری راستوں سے آمد کا جو سلسلہ جاری ہے، وہ آج بھی یورپی عوام کے لیے تشویش کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

برسلز میں یورپی کمیشن کی طرف سے بدھ بتایا گیا کہ اگرچہ اس بلاک کے رکن ممالک میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں پائے جانے والے عمومی شعور میں اضافہ ہوا ہے اور لوگ اب بہت سنجیدگی سے تحفظ ماحول کے بارے میں سوچنے لگے ہیں، تاہم تارکین وطن کی آمد کے نتیجے میں یورپی معاشروں پر پڑنے والے سماجی اور اقتصادی اثرات پر پائی جانے والی عوامی تشویش اب بھی کہیں زیادہ ہے۔

اس سروے میں 34 فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ ان کے لیے تارکین وطن کی آمد ابھی تک یونین کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ یہ شرح اگرچہ گزشتہ سال کی دوسری ششماہی کے مقابلے میں چھ فیصد کم ہے تاہم ماہرین اسے پھر بھی کافی زیادہ قرار دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی اہم ہے کہ یونین کی رکن 28 میں سے 21 ریاستوں میں تارکین وطن کی آمد کے مسئلے کو ہی عوام نے اپنے لیے اہم ترین مو‌ضوع قرار دیا۔

ان 21 ممالک میں سے مالٹا، چیک جمہوریہ، ایسٹونیا، سلووینیہ اور ہالینڈ وہ ممالک تھے، جہاں تارکین وطن کی آمد کو رائے دہندگان نے اپنے لیے سب سے زیادہ مشکلات کا سبب بننے والا موضوع ٹھہرایا۔ اہم بات یہ ہے کہ جرمنی، جس نے اب تک سب سے زیادہ تعداد میں غیر ملکی مہاجرین اور تارکین وطن کو اپنے ہاں پناہ دی ہے، وہاں اس موضوع کو بہت اہم اور باعث تشویش قرار تو دیا گیا تاہم اس کی شدت اتنی زیادہ نہیں تھی، جتنی چیک جمہوریہ اور ہالینڈ جیسے ممالک میں عوام نے بتائی۔

اسی سروے کے نتیجے میں ایک اور تبدیلی یہ بھی دیکھنے میں آئی کہ پہلی مرتبہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا موضوع یورپی باشندوں کے لیے اپنی اہمیت کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر آ گیا۔ مجموعی طور پر 22 فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ ان کے لیے ماحولیاتی تباہی کی وجہ سے ہونے والے نقصانات سب سے زیادہ تشویش کا باعث بنتے ہیں۔

جن ممالک میں یورپی عوام نے ماحولیاتی تبدیلیوں پر اپنی شدید ترین تشویش اور تحفظات کا اظہار کیا، ان میں ڈنماک سب سے آگے تھا۔ اس فہرست میں ڈنمارک کے بعد دوسرے اور تیسرے نمبر پر اسکینڈے نیویا ہی کے ممالک سویڈن اور فن لینڈ رہے۔ مجموعی طور پر یورپ میں تحفظ ماحول کے حوالے سے پائی جانے والی سوچ سب سے زیادہ اسکینڈے نیویا کے خطے ہی میں دیکھنے میں آئی۔