بھارت: کسانوں کی جانب سے ‘یوم سیاہ‘ کا اعلان

Sushil Kumar

Sushil Kumar

بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) سوشیل کمار نے اولمپک کھیلوں میں بھارت کے لیے دو مرتبہ تمغہ حاصل کیا ہے۔ دہلی پولیس نے انہیں اپنے ایک ساتھی پہلوان کے قتل کے الزام میں بالآخر گرفتار کر لیا۔ وہ گزشتہ تین ہفتوں سے فرار تھے۔

حالیہ برسوں میں بھارتی کشتی اور پہلوانی کو عالمی سطح پر سرخیوں تک پہنچانے والے پہلوان سوشیل کمار کو 23 مئی اتوار کے روز بالآخر گرفتار کر لیا گیا۔وہ گزشتہ تقریباً تین ہفتوں سے فرار تھے اور پولیس نے ان کا پتہ بتانے والے کو ایک لاکھ روپے کا انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔ پولیس نے ان کے ایک ساتھی پہلوان اجے شہراوت کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

ان دونوں بھارتی پہلوانوں پر دہلی کے ایک جونیئر پہلوان 23 سالہ ساگر رانا اور ان کے بعض ساتھیوں کو اغوا کر کے بڑی بے رحمی سے پیٹ پیٹنے کا الزام ہے۔ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ چار مئی کی شام کو دہلی کے چھتر سال اسٹیڈیم کے اندر سوشیل کمار نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ تین جونیئر پہلوانوں پر حملہ کیا۔ انہیں اتنی بری طرح سے مارا پیٹا گیا کہ تینوں کو ہسپتال میں بھرتی کرنا پڑاجہاں ساگر رانا کی موت ہو گئی۔

سوشیل کمار تاہم ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انہیں بد نام کرنے کے لیے ایک سازش کی گئی ہے۔ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ اس مارپیٹ کی سوشیل نے ویڈیو ریکارڈ نگ کروائی تھی اوریہ خود اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ جونیئر پہلوان کے قتل کے اہم ملزم ہیں۔ اسی لیے عدالت نے ان کی پیشگی ضمانت کی درخواست بھی مسترد کر دی تھی۔

دہلی پولیس کی متعدد ٹیمیں گزشتہ کئی روز سے سوشیل کمار اور ان کے ساتھی اجے شہراوت کی گرفتاری کے لیے دہلی اور اس کے قرب جوار میں چھاپے مار رہی تھی۔ لیکن جب کامیابی ہاتھ نہ آئی تو پولیس نے دونوں کے لیے انعامی رقم کا اعلان کیا تھا۔ اتوار کے روز پولیس نے دہلی کے مضافاتی علاقے منڈکا سے ان کی گرفتاری کا دعوی کیا اور پھر انہیں میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔

جس 23 سالہ پہلوان کی موت ہوئی ہے وہ دہلی پولیس کے ایک انسپکٹر کے بیٹے ہیں اور بھی جونیئر سطح کے ایک ہونہار پہلوان تھے۔

بھارتی میڈیا میں سوشیل کمار سے متعلق گزشتہ تقریباً دو ہفتے سے مختلف طرح کی خبریں آتی رہی ہیں جس میں یہ بتانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے کہ آخر ایک معروف پہلوان نے اس طرح کے خطرناک اقدام کی جرات کیسے کی۔ اس کے مطابق یہ تنازعہ جائیداد سے شروع ہوا تھا اور پھر انا کی جنگ میں تبدیل ہوکر قتل تک پہنچ گیا۔

دہلی میں کھیلوں کے ایک سینیئر صحافی آدیش گپتا کی سوشیل کمار سے کافی اچھی ملاقاتیں رہی ہیں اور وہ بھی اس تنازعہ کا سبب ایک جائیداد بتاتے ہیں۔ ڈی ڈبلیو اردو سے بات چیت میں انہوں نے بتایا، ”دہلی میں سوشیل کی اہلیہ کے نام ایک فلیٹ تھا جس میں متاثرہ پہلوان کرائیے پر رہتے تھے اور کرائے کے لین کے حوالے سے جھگڑا شروع ہوا۔”

انہوں نے بتایا کہ حالیہ کچھ برسوں سے سوشیل کا رویہ کافی جارحانہ بھی ہوگیا تھا۔ ”ان پر اس سے قبل بھی بعض دیگر ساتھیوں کے ساتھ مار پیٹ کرنے کا الزام عائد ہوا تھا جبکہ کئی پہلوانوں نے ان کے خلاف کئی بار شکایتیں بھی درج کی تھیں۔ یہ واقعہ ایک طرح سے ضد میں آ کر سبق سکھانے جیسا ہے کیونکہ متاثرہ پہلوان اپنے علاقے کے ایک طرح کی مضبوط پارٹی تھی۔”

پولیس کا کہنا ہے کہ سوشیل نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر متاثرہ افراد کو دہلی کے ماڈل ٹاؤن سے پہلے اغوا کیا اور انہیں چھتر سال اسٹیڈیم لاکر بند کر دیا گیا اور پھر انہیں ڈنڈوں سے مارا پیٹا۔ پولیس کے مطابق اپنا رعب جمانے کے لیے سوشیل نے ایک شخص سے اس واقعے کی ویڈیو بھی ریکارڈ کروائی جس میں وہ خود مارتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

سوشیل کمار دہلی کے مضافاتی علاقے نجف گڑھ کے ایک گاؤں بپرولا میں 26 مئی سن 1983 میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے سن 2008 میں بیجنگ اولمپک میں کانسے کا تمغہ حاصل کیا تھا جبکہ سن 2012 کے لندن اولمپک میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔ اولمپک میں کشتی کے مقابلوں میں بھارت کو اس سے قبل تک سن 1952 میں صرف ایک کانسے کا تمغہ ملا تھا۔

کشتی کے عالمی مقابلے میں بھی ایک بار پہلی پوزیشن حاصل کر کے وہ عالمی چمپیئن رہے جبکہ دولت مشترکہ کھیلوں میں انہوں نے تین بار طلائی تمغہ حاصل کیا۔ بھارت نے انہیں ملک میں کھیلوں کے اعلی ترین اعزاز راجیو گاندھی کھیل رتن سے بھی نوازا تھا۔ اس کے علاوہ قومی سطح پر بھی ان نام بہت سے خطابات ہیں۔ سوشیل کمار کے خسر پہلوان ست پال مہاراج کابھی بھارت میں پہلوانی میں کافی نام رہا ہے۔