بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کا عمران خان سے پرانا تعلق نکل آیا

Amarinder Singh

Amarinder Singh

بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے چند دن قبل کہا تھا کہ کرتارپور کوریڈور کھولنے کے پیچھے پاکستان آرمی اور آئی ایس آئی کا کوئی منصوبہ کارفرما ہے۔

کرتارپور صاحب گردوارہ سے واپسی پر پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ان کے خاندان کا کرکٹ کے حوالے سے پرانا تعلق ہے۔

کیپٹن سنگھ نے چند دن قبل ہی ایک بیان میں کہا تھا کہ کرتارپور کوریڈور کھولنے کے پیچھے پاکستان آرمی اور آئی ایس آئی کا کوئی منصوبہ کارفرما ہے۔

بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی کرتاپور کوریڈور کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے بھارت سے پاکستان جانے والے پہلے ساڑھے پانچ سو رُکنی جھتے میں شامل تھے۔اس سفر میں سرحد کی دوسری طرف پاکستانی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اُن کا خیرمقدم کیا اور ساتھ بس میں گردوارہ گئے۔ یہ سفر صرف پانچ منٹ کا تھا لیکن اس سے کچھ نئی باتیں سامنے آئی ہیں۔

وزیر اعلی پنجاب کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یوں تو اس مختصر سفر کے دوران دونوں کے درمیان کرتارپور پر بات ہوئی لیکن اس کے علاوہ کرکٹ کی پرانی یادوں کا بھی ذکر ہوا۔

دونوں کی پہلے کبھی نہ تو ایک دوسرے سے ملاقات رہی ہے اور نہ ہی دونوں ایک دوسرے کو ذاتی طور پر جانتے ہیں۔ لیکن اس موقع پرکیپٹن امریندر سنگھ نے عمران خان کو بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے خاندانوں کے درمیان کرکٹ کا ایک خاص تعلق ہے۔

کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ انہوں نے پاکستانی وزیر اعظم کو ان کے کرکٹ کے دنوں میں کھیلتے دیکھا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے پاکستانی وزیراعظم کو بتایاکہ عمران خان کے چچا نے سن انیس سو چونتیس اور پینتیس کے دوران سنگھ کے والد کی کپتانی میں پٹیالہ اور انڈیا کے لیے کرکٹ کھیلا تھا۔

وزیر اعلی کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق کیپٹن امریندر سنگھ نے انہیں بتایا کہ ان کے چچا جہانگیر خان نے محمد نثار، لالا امرناتھ، تیز گیند باز امر سنگھ اور بلے باز وزیر علی اور امیر علی کے ساتھ پٹیالہ کے لیے کرکٹ کھیلا تھا۔ یہ ساتوں کھلاڑی کیپٹن امریندر سنگھ کے والد یادویندر سنگھ کی کپتانی والی ٹیم میں شامل تھے، جو اس وقت پٹیالہ ریاست کے مہاراجہ تھے۔

بھارت اور پاکستان نے پچھلے کئی برسوں سے ایک دوسرے کی سرزمین پر کرکٹ کھیلنا بند کررکھا ہے۔

لیکن سرکاری بیان میں کہا گیا کہ پانچ منٹ کے اس سفر کے دوران کرکٹ کے حوالے سے دونوں رہنماؤں کے درمیان جذبہ خیرسگالی قائم کرنے میں مدد ملی۔

کیپٹن امریندر سنگھ نے چند روز قبل ہی کرتارپور کوریڈور کو کھولنے کے حوالے سے پاکستان کی نیت پر شک کا اظہار کیا تھا۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ، “میں محسوس کرتا ہوں کہ یہ کوریڈور کھولنا آئی ایس آئی کا منصوبہ ہے اور میں یہ با ت اس لیے کہہ رہاہوں کیوں کہ جب عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم کے عہدہ کا حلف لینے والے تھے تو اس میں نوجوت سنگھ سدھو کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ لیکن حلف برداری سے قبل ہی (پاکستانی آرمی چیف) جنرل باجوا نے سدھو کو بتادیا تھا کہ وہ کوریڈور کھولنے جارہے ہیں۔ عمران خان اس کے بعد وزیر اعظم بنے۔ پاکستان آرمی نے اس کے لیے پہلے ہی زمین تیار کرلی تھی اور اسی بات سے میرےکان کھڑے ہوگئے تھے۔”

خیال رہے کہ کانگریس پارٹی کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ اور سابق کرکٹر اور پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو کے درمیان اختلافات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں اور یہ اکثر منظر عام پر آجاتے ہیں۔اس دوران حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے کرتارپور کوریڈور کی افتتاحی تقریب میں پاکستانی وزیر اعظم کی تعریف کرنے پر سدھو پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔