ہندوستان کا روئیہ اور یومِ یکجہتی کشمیر

Kashmir Solidarity Day

Kashmir Solidarity Day

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید

قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک ہندوستان کا ہمارے خلاف انتپا پسندانہ روئیہ رہا ہے۔یہ ہمارے وجود کا بھی شدت سے مخالف رہا ہے۔جو ہمیشہ ہی میرے وطن کی تباہی کے خواب دیکھتا چلا آیا ہے۔جس کی جارحیت اور ہمارے اپنے لوگوں کی 1971میں غداری نےوطن عزیز کا ایک بازوہم سے کاٹ کے رکھ دیا تھا اور ہم اس جارحیت پرہندوستان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکے تھے۔کشمیر جو قائد اعظم کے قول کے مطابق پاکستان کی شہ رگ ہےجو ہمارے جسم کا نا ٹوٹنے والا حصہ ہےاور جس کا ہر راستہ پاکستان سے نکلتا ہے جس کوانگریزنے ہمارے سازشیوں سے مل کرہندوستان کی جاحیت میں اہم کر دارا اداکیا تھا۔ہماری آزادی کے وقت یہ ہندوستان کےہمارے نام نہاد مسلمان تھےجن کا پیغمبر بھی ہمارےا یمان کے مطابق ہم سے بالکل الگ ہےجنہیں پاکستان کے آئین نے غیر مسلم قرار دے دیاہے۔ان ہی کی آشیر واد سے کشمیر جنت نظیر کو ہندوستان کو دینے کے کوشش میں آگ کے دریا بہوا دیئے تھے۔ یہ لوگ کشمیر کی بعض تحصیلوں میں مسلمان لبادے اڑھےہندوستان کے مسلمانوں کے خلاف آزادی کے وقت سازشوں میں مشغول تھے۔1857 کی جنگِ آزادی کے وقت بھی یہ اور ان کانام نہاد نجاتی انگریز کی وفاداری میں مسلمانوں کو سولیاں چڑھوا رہا تھا۔

ہندوستان ہر چند سالوں کے بعد پاکستان کو نیچا دکھانے کے لئے نئی سازش گھڑ کے رکھتا ہے۔تاکہ پاکستان اپنی ترقی کے سفر سے ہٹ کر تباہی کے راستے پر چل نکلے۔یہ کھیل ہندوستان نے آدھے سے زیادہ کشمیر کو دبا کر ہمارے خلاف بڑی شدت کے ساتھ شروع کیا ہوا ہے۔گذشتہ72سالوں سے نئے نئے انداز پر پاکستان کے خلاف اس کی سازشیں اور ڈرامے بازیاں سامنے آتی رہتی ہیں۔مگر ہمارے جوان ہندوستان کی ہر بزدلی کا منہ توڑ جواب دیتے ہیں اور اسے دفاعی پوزیشن پر لا کھڑا کرتے ہیں۔جس کی وجہ سے ان کے اپنے لوگ ان کی اپنی کارستانیوں کا پردہ چاک کر دیتے ہیں ۔ہندوستانی سُپریم کورٹ کے ایک ریٹائر جج ،جسٹس مرکنڈے کانجو نے ہندوستانی میڈیا پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پلومہ(ڈرامہ)واقع پر بدلے کا شور مچانے والے یاد رکھیں کہ پاکستان ایک نیو کلئیر طاقت ہے۔کوئی مذاق نہیں ہیں۔اس وقت پاکستانی فوج بالکل تیار ہے لہٰذا کوئی سر پرائز نہیں دیا جا سکتا ہے۔لائین آف کنٹرول پاس کریں تو ڈٹ کر ردِ عمل سامنے آجائے گا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہندوستان کی نا اہلی اوربیوقوفیوں کا ہی نتیجہ ہے کہ آج تمام کشمیری عوام ہندوستان کی مخالفت میں کھڑے ہیں۔آج کشمیریوں کی اکثریت ہتھیار اٹھانے ولوں کے حق میں ہے۔

کشمیر میں لاک ڈائون سے قبل مشترکہ کشمیری قیادت نے پلوامہ معاملے پر اپنے ردِ عمل میں واضح کر دیا تھا کہ ہندوستان کے مختلف علاقوں اورریاستوں میں کشمیری طلبا،مسافروں اور تاجروں پرہندوانتہا پسندوں کی جانب سے کئے جانے والے حملے انتہائی تکلیف دہ ہیں۔جو ہندوستانی حکومت کے ایما پر کرائے جارہے ہیں۔اس پر کشمیر میڈیا سروس کا کہنا تھا کہ یہ انہیں بغاوت پر آمادہ کرنے کی کوشش ہے۔جس کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں، کالجوں میں طلباو طالبات، مزدوروں اور تاجروں پر نا ختم ہونے والے حملوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔

ہندستان نے تما م مظلوم کشمیریوں کومقبوضہ وادی میں گذشتہ چھ ماہ سے کرفیو کی قیدوبند کے ساتھ گولیوں اور آنسو گیس کی بوچھاڑ کے ذریعے8لاکھ فوج کے محاصرے میں رکھا ہوا ہے۔اس کے علاوہ ہندوستان کی گیدڑ بھبکیاں اس حد تک بڑھ چکی ہیں جن میں وہ دعویٓ کر رہا ہے کہ وہ ایک ہفتے میں پاکستان کو صفحہِ ہستی سے مٹا دیں گے۔ہم کہتے ہیں رہنے دیں ججوان جی! ‘‘ یہ بازو ہمارے آزمائے ہوئے ہیں’’ ہندوستانی قیادت کے یہ بات ذہن نشین رہنی چاہئے۔کہ حال ہی کے تمہارے سرجیکل اٹیک کی حقیقت بھی ساری دنیا دیکھ کر تم پر تھو تھو ! کر رہی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں تمہاری لایعنی حرکتوں پر یوروپی پارلیمنٹ انسانی حقوق کی صورتِ حال کو باقاعدہ زیرِ بحث لائی توانسانی حقوق سے متعلق یورپی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی کی 2002 کے بعد یہ ایک اہم پیشرفت تھی۔ جہاں مسئلہِ کشمیر کو با ضابطہ طور پر زیرِ بحث لایا گیا۔۔یورپی یونین کی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی کے چیئر مین نے اس عزم کا بھی اظہار کیا تھا کی دنیا بھر میں انسانی حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔یورپی یونین نے اس وقت بھی انسانی حقوق کے تحفظ کو زیرِ بحث لانے سے پہلو تہی نہیں کی تھی جب انہیں پیچیدہ سیاسی مسائل کا سامنا تھا۔

ہندوستان نے ایک جانب تو کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے ہوئے ہیں تو دوسری جانب سرحدوں پر خلاف ورزیوں کا سلسلہ محض کشمیر پر پاکستان کی آواز کو دبانے کے لئے جاری رکھا ہوا ہے۔خواجہ آصف سابق وزیرِ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں واضح الفاظ میں کہا تھا کہ گذشتہ 72 سالوں میں ہندوستان کی طرف سے سرحدوں کی اتنی خلاف ورزیاں نہیں ہوئیں جتنی اس نے سات سالوں میں کی ہیں! ہم سمجھتے ہیں کہ اس مشتعل کر دینے والے عمل سے دنیا ہندوستان کو روکے

کوئی پاکستانی کشمیریوں سے یکجہتی کے بیائئے اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے کاذ سے کھبی اور کسی قیمت پر بھی پیچھے نہیں ہٹے گاکشمیر ہماری شہ رگ ہے۔جس کو ہم اپنے آپ سے کٹنے نہیں دیں گے۔جس سے یکجہتی کے اظہار کے لئے ہم 5فروری کو پوری قوت کے ساتھ نکل کر دنیا پر واضح کر دیں گے کہ

کشمیریوں اور کشمیر کو ہندو دہشت گردوں سے چھڑا کے دم لیں گے!

Shabbir Ahmed

Shabbir Ahmed

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید

shabbirahmedkarachi@gmail.com