بھارت کے مذموم عزائم اور سید علی گیلانی کی پکار

Syed Ali Gilani

Syed Ali Gilani

تحریر : مہر اقبال انجم

وزیراعظم عمران خان امریکہ کے دورے پر گئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی جس پر بھارت نے خوب واویلا کیا، بھارت کی لوک سبھا میں اپوزیشن جماعتوں نے بھارتی وزیراعظم مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ پارلیمان میں آکر جواب دیں ،لیکن مودی ایوان میں نہ آئے، ٹرمپ اور خان کی ملاقات میں کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کو عالمی دنیا نے سراہا اور اسے پاکستان کی بہترین سفارتکاری دیا،مودی سرکار نے اس کے بعد بوکھلاہٹ میں آکر کشمیرمیں ایک ہفتے میں 38ہزار مزید فوجیوں کو تعینات کر دیا، کشمیر میں کیا ہونے جا رہا ہے؟ کوئی نہیں جانتا لیکن حریت رہنما سید علی گیلانی نے امت مسلمہ کو پکارا ہے، بزرگ حریت لیڈر جن کے جذبے جوان ہیں ،ان کے حوصلے کبھی پست نہیں ہوئے، روز کشمیریوں کے لاشے اٹھاکر، جنازوں میں ہزاروں افراد کی شرکت اور پھر بھارتی فوج کے سامنے پاکستان کے پرچم لہرانا یہ بھارت سرکار کے خلاف کشمیریوں کا ریفرنڈم ہوتا ہے کہ وہ کسی صورت بھی بھارت کے ساتھ جانے کو تیار نہیں، سید علی گیلانی کے درد بھرے ٹویٹ نے ہمارے وزیر خارجہ کو جگا دیا، سوشل میڈیا پر کشمیریوں کی حمایت میں نوجوان میدان میں آ چکے ہیں۔حریت کانفرنس جموں کشمیر کے چیئرمین اور بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی نے امت مسلمہ کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی تاریخ کا سب سے بڑا قتل عام کرنے کی منصوبہ بندی پر عمل درآمد کرنے جارہا ہے، ہم دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کو خبردار کرتے ہیں کہ بھارتی جارحیت اور نسل کشی کے نتیجہ میں ہم شہید ہوگئے اورتم چپ رہے تو یوم آخرت پر اللہ کو جواب دینا پڑے گا۔
حریت رہنما کا یہ درد انگیز پیغا م امت مسلمہ کے ضمیروں کو جھنجھوڑنے کے لئے کافی ہے، کشمیریوں نے پاکستان کے لئے کتنی قربانیاں دیں؟قیام پاکستان سے قبل ہی کشمیریوں نے الحاق پاکستان کا اعلان کر دیا تھا اور وہ آج تک اسی اعلان پر قائم ہیں، اپنے اعلان اور وعدے کی تکمیل کے لئے کشمیریوں نے قربانیاں دے کر ایک تاریخ رقم کی ہے، مائوں نے اپنے بیٹے شہید کروائے، بہنوں نے اپنے بھائیوں کو بھارتی فوج کے ساتھ مقابلے کے لئے بھیجا، شہید کی لاش گھر میں آئی تو ماں نے اسے دولہا بنایا ،دودھ پلایا ،ٹافیاں تقسیم کیں اور اعلان کیا کہ میرا بیٹا جسے میں نے دولہا بنانا تھا آ ج دولہا بنا کر رب کے ہاں بھیج رہی ہوں، یہ ہیں وہ جذبے جس کو بھارت کبھی شکست نہیں دے سکتا،چپے چپے پر قابض فوج اس کے باوجود پاکستان زندہ باد کے نعرے،یہ کشمیریوں کا لازوال مشن ہے، لازوال قربانیاں ہیں اور تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں کیونکہ بانی پاکستان نے کہا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے، شہہ رگ دشمن کے قبضے میں ہے، پاکستان کا پانی کشمیر سے آتا ہے، اس شہہ رگ کو چھڑانے کے لئے کشمیری قوم ہی قربانیاں دے رہی ہے۔

بھارت سرکار جب چاہتی ہے حریت رہنماوں کو گرفتار کر لیتی ہے، سید علی گیلانی نظر بند ہیں، یاسین ملک تہاڑ جیل میں قید ہیں، ان کی اہلیہ مشعال ملک نے اسلام آباد میں گزشتہ روز پریس کانفرنس کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر قتل عام کا منصوبہ بنایاجا رہا ہے ، دنیا بھارت کو کشمیر میں خون کی ہولی کھیلنے سے روکے۔ بھارتی حکومت آئین سے آرٹیکل 35 اے کا خاتمہ چاہتی ہے ، بھارتی عزائم کو بنیاد بنا کر پاکستان کو سلامتی کونسل میں جانا چاہئے۔ یاسین ملک کی حالت انتہائی تشویشناک ہے ،کمر کے مہروں میں تکلیف کے باعث چل پھر نہیں سکتے ، چار ماہ سے تہاڑ جیل کے ڈیتھ سیل میں رکھاہوا ہے ،آنکھوں میں بلڈ کلاٹ بن چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھی یاسین ملک کی ماں اور ہمشیرہ نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے یاسین ملک کی بیماری سے آگا ہ کیا لیکن شاید بھارت یاسین ملک کو قتل کرنے کے درپے ہے اسی لئے انہیں علاج کی سہولت نہیںدی جا رہی،پاکستان کے معروف خبر رساں ادارے باغی ٹی وی نے اس ضمن میں اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ عالمی ادارہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے حریت رہنما یاسین ملک کے علاج معالجے کے انتظامات کرے، باغی ٹی وی نے اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ یاسین ملک کی زندگی اس وقت خطرے میں ہے اور بھارتی حکام ان کو طبی سہولیات نہ تو خود فراہم کررہے ہیں اور نہ ہی کسی دوسرے کو اس بات کی اجازت دی جارہی ہے کہ وہ یٰسین ملک کو طبی سہولیات فراہم کرسکے۔باغی ٹی وی کا ہیڈ آفس یوکے میں ہے جبکہ لاہور میں بیورو آفس ہے، باغی ٹی وی نے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر خصوصی رپورٹس نشر کی ہیںجو شاید پاکستان کے کسی بھی میڈیا کے ادارے نے نشر نہیں کیں ، یوں باغی ٹی وی کشمیر کے حوالہ سے بروقت اور اہم خبریں دینے میں سب سے آگے ہے،باغی ٹی وی کی کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کو دوسرے میڈیا اداروں کو مثال کے طور پرلینا چاہئے، اب وقت ہے میڈیا سیاستدانوں کے الزامات کو اجاگر کرنے اور ان کو دست و گریبان کروانے کی بجائے کشمیر کا وکیل بنے ،کم ازکم پاکستا ن کے میڈیا کو کشمیر کا وکیل بننا چاہئے اور بھارت کی جانب سے کئے جانے والے ہر پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب دینا چاہئے۔

پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی کشمیر کے حوالہ سے ایسا بیان دیا جس سے بھارت سرکارکو رسوائی ہوئی،ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا کہ کشمیر ہمارے خون میں دوڑتا ہے بھارت کے لئے اس میں ایک پیغام ہے، مودی سرکار کو چاہئے کہ اس کو سمجھے، اگر سمجھ نہیں آتی تو 27فروری کو یاد کر لے، پھر بھی سمجھ نہ آئے تو ایک بار پھر ابھینندن کو بھیجے اب پاکستان چائے کے ساتھ کچھ اور بھی پلانے کو تیار ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس امر کا انکشاف بھی کیا کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کلسٹر بم استعمال کر رہی ہے ،جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، جنیوا کے کلسٹر ایمونیشن کنونشن کے تحت عام شہریوں پر کلسٹر بموں کا استعمال ممنوع ہے کیونکہ اس کے غیر مسلح افراد پر مہلک اثرات مرتب ہوتے ہیں،بھارتی فوج کی جانب سے تمام بین الاقوامی اقدار کو بالائے طاق رکھتے ہوئے شہری آبادی پر ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال اس کے مکروہ چہرے اور اخلاقی اقدار کو بے نقاب کرتا ہے ، عالمی برادری کیلئے یہ وقت ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کیلئے کلسٹر ہتھیاروں کے استعمال پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔

وزیراعظم کے کامیاب دورہ امریکا کے بعد کشمیر میں مزید فوجیوں کی تعیناتی اور مسلسل لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور پھر کلسٹر بم کا استعمال ،کیا بھارت کو عالمی دنیا کے سامنے ایک دہشت گرد ملک ثابت کرنے کے لئے کافی نہیں، کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کابھارت نے استعمال کیا،اسے کسی نے نہیں روکا ،اب لائن آف کنٹرول کی دراندازی اور کلسٹر بموں کا استعمال ،یہ بھارت کا گھنائونا جرم ہے جسے کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا، گو کہ پاکستان کے حکام اس واقعہ کے بعد متحرک ہوئے ہیں، شاہ محمود قریشی نے اسلام آبادمیں سفیروں کو بلایا اور سیکرٹری خارجہ نے اس پر بریفنگ دی، وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کو بھی خط لکھا لیکن اب بات خطوں سے آگے جا چکی، پانی سر سے گزر چکا ،بھارت بات چیت کرنے کو تیار نہیں اور اچانک کشمیر میں بڑی تعداد میں فوج کی تعیناتی اس امر کی عکاس ہے کہ بھارت کے عزائم مذموم ہیں، وہ خطہ کو جنگ میں دھکیلنا چاہتا ہے،ایشیا کا امن و سکون غارت کرنا چاہتا ہے ،لیکن بھارت یہ بھول گیا کہ آٹھ لاکھ فوج کشمیر میں نہتے کشمیریوں سے شکست کھا چکی ،بھارتی فوج کے بزدل جرنیل اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ کشمیریوں پر ہم نے ہر حربہ آزما لیا لیکن جذبہ حریت ختم نہیں کر سکے، ظلم کیا، گھر جلائے، عزتیں پامال کیں، نوجوان شہید کئے،اس کے باوجود جب بھی کسی کشمیری کا بھارتی فوج کے ساتھ سامنا ہوتا ہے تو وہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا کر یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم تکمیل پاکستان کے لئے قربانیاں دینے کے لئے ہر دم تیار ہیں ،پاکستان ہی ہمارے لئے سب کچھ ہے، ہر کشمیری کے خون کا قطرہ گواہی دیتا ہے کہ اس نے پاکستان کے لئے اپنی جان قربان کی۔

کشمیر کی موجودہ صورتحال پر اوربھارت کی جانب سے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان میں یکجہتی نظر آئے،حکومت و اپوزیشن ایک پیج پر ہوں ،ایک موقف ہو، ایک مقام اور ایک ہی اعلان ہو کہ بھارت سن لے پاکستان کشمیریوں کی ہر ممکن مددو حمایت کرے گا،اگر بھارت نے کچھ گڑ بڑ کی تو بانی پاکستان نے اسوقت کے آرمی چیف کو جو حکم دیا تھا آج اس پر عمل کیا جائے گا،اگر آج موجودہ صورتحال میں جب کشمیر میں سید علی گیلانی امت مسلمہ کو پکار رہے ہیں پاکستان کی طرف سے متحد ہو کر بھرپور پیغام نہ دیا گیا تو کشمیری ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔کشمیری تو کیا دنیا ہمیں معاف نہیں کرے گی،پاکستان کو اب کشمیریوں کے حقیقی وکیل کا کردار ادا کرنا چاہئے، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی ضرور ہے، حکومت اس پر اے پی سی بلائے جس میں غیر پارلیمانی جماعتوں کو بھی خواہ و سیاسی ہوں یا مذہبی، ان کو بھی دعوت دے ،پاکستان بیرون ممالک میں اپنے سفیروں کو متحرک کرے،اس سے پہلے کہ بھارت کچھ کرے پاکستان کو کشمیر کے لئے کچھ کرنا چاہئے اور ایسا کرنا چاہئے جس سے کشمیریوں کے سینوں میں ٹھنڈ پڑ جائے۔پاکستانی قوم بھی اسی امر کی منتظر ہے۔

Mehr Iqbal Anjum

Mehr Iqbal Anjum

تحریر : مہر اقبال انجم