ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا ہے کہ ملکی خزانے کا آدھا حصہ سیاستدان، بیورو کریٹس کھا جاتے ہیں، بجٹ بنانا اور ریلوے جیسے ادارے کو چلانے کے لیے ماہرین کی ضرورت ہوتی ہے، اکانٹنٹ بجٹ نہیں بناسکتا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر نے کراچی میں ایف پی سی سی سی آئی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن وامان سے بھی بڑا مسئلہ توانائی بحران ہے، اسے پہلے حل کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ انکم سپورٹ پروگرام جیسے منصوبے رشوت بڑھانے کا ذریعہ ہے۔
غریب افراد کو ہاتھ پھلانے کے بجائے روزگار کمانے کے طریقے سکھانے چاہیے۔ حکومت کو انکم سپورٹ پروگرام کا پیسہ توانائی بحران کے خاتمے پر لگانا چاہیے ۔توانائی بحران خاتمے کے لیے ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ امریکا کو اگر برا لگتا ہے تو لگے، ایران پاکستان گیس پائپ لائن کا کام مکمل ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ نواز شریف نے وفاداروں کو وزیر بنایا ہے ان کے وزرا ان کو ڈبو دینگے۔ اور بجلی کے نعرے لگانے والے چند ماہ بعد بہانے کرنے لگ جائیں گے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر تاجروں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تاجروں نے ملک کی بھرپور خدمت کی ہے، ٹیکسٹائل، فوڈ، لیدر اور چاول کے شعبے میں بھرپور ترقی دی ہے۔