عراق : کردستان میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر ایک بار پھر ترکی کی بم باری

Turkish Fighter jets

Turkish Fighter jets

عراق (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے لڑاکا طیاروں اور توپ خانوں نے شمالی عراق کے صوبے دہوک میں زاخو کے ضلع میں تقریبا بیس ٹھکانوں کو حملوں کا نشانہ بنایا۔ بم باری اور گولہ باری کی ہے۔ صوبے میں ترک فوجیوں کو فضائی ذریعے سے اتارے جانے کے دوران متعدد فوجی ہلاک ہو گئے۔

اس سے قبل ترکی کے دو فوجی ہیلی کاپٹروں نے کردستان کے صوبے دہوک میں پہاڑی ٹھکانوں پر بم باری کی۔

عراقی فوج نے منگل کے روز ایک اعلان میں بتایا تھا کہ ترکی کے 18 لڑاکا طیاروں نے عراق کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ فوج نے باور کرایا کہ ترکی کی بم باری اشتعال انگیز حرکت اور عراق کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔ اس موقع پر مطالبہ کیا گیا کہ اس طرح کی کارروائی کو دہرایا نہ جائے۔

عراقی وزارت خارجہ نے بغداد میں ترکی کے سفیر کو طلب کر کے احتجاجی یادداشت ان کے حوالے کی۔

اتوار اور پیر کی درمیانی شب ترکی کی فوج نے موصل کے مغرب میں کردستان ورکرز پارٹی کے ٹھکانوں پر شدید بم باری کی۔ ذرائع نے العربیہ کو بتایا کہ ترکی کے طیاروں نے جبل سنجار پر کردستان ورکرز پارٹی کے ٹھکانوں پر 20 کے قریب میزائل داغے۔

مذکورہ ذرائع کے مطابق ان لڑاکا طیاروں نے ترکی میں کئی اڈوں سے اڑان بھری۔ ان میں ملک کے جنوب مشرق میں واقع دو شہر دیار بکر اور ملاطیہ نمایاں ہیں۔

یاد رہے کہ ترکی کی جانب سے کردستان ورکرز پارٹی کے جنگجوؤں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ خواہ یہ عناصر ترکی کے جنوب مشرق میں کرد اکثریتی علاقے میں ہوں یا شمالی عراق میں ہوں۔

فضائی حملوں کے علاوہ حالیہ برسوں میں ترکی نے زمینی حملے کی بھی دھمکی دی جس کا مقصد قندیل کے پہاڑوں میں کردستان ورکرز پارٹی کے اڈوں کو نشانہ بنانا ہے۔