عراق میں ہمارا مشن بغداد حکومت کی دعوت پر صرف مشاورت کے لیے ہے: نیٹو

NATO

NATO

عراق (اصل میڈیا ڈیسک) عراق میں نیٹو اتحاد کے کمانڈر جنرل پیئر اولسن نے باور کرایا ہے کہ عراقی سرزمین پر نیٹو فورسز کا وجود بغداد حکومت کی دعوت کی بنا پر ہے۔

جمعرات کے روز العربیہ کو دیے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ “نیٹو فورسز ملک میں امن و امان قائم کرنے کے واسطے عراقی حکومت کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ عراقی حکام کی جانب سے سرکاری درخواست کے بغیر ان فورسز کے مشن میں توسیع نہیں کی جا سکتی”۔

جنرل اولسن نے یہ بھی واضح کیا کہ عراق میں نیٹو مشن کی ذمے داریاں لڑائی میں شریک ہونا نہیں ،،، ان کا کام عراقی وزارت دفاع کو سیکورٹی اور ملٹری مشاورت پیش کرنا ہے۔ نیٹو کمانڈر کے مطابق ان کی فورسز “داعش اور دیگر تنظیموں کے خلاف جاری کارروائیوں میں تربیت نہیں دے رہی ہیں”۔

جنرل اولسن نے مزید کہا کہ نیٹو اتحاد کے مشن میں توسیع کا آغاز ابھی تک نہیں ہوا۔ اس کے لیے عراقی حکومت کی جانب سے درخواست اور اتحاد میں شامل تیس ممالک کی منظوری کی ضرورت ہے۔ نیٹو کیمانڈر نے واضح کیا کہ “ہم عراق کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں اور سرکاری دائرہ کار میں کام کر رہے ہیں”۔

جنرل اولسن کے مطابق نیٹو اتحاد کی سرگرمیاں بغداد کے اندر تک محدود ہیں ، عراقی حکومت نے مطالبہ کیا تو انہیں دیگر علاقوں تک پھیلا جا سکتا ہے۔

گذشتہ ماہ نیٹو کے سکریٹری جنرل ینس اسٹولٹنبرگ نے تصدیق کی تھی کہ اتحاد نے عراقی فورسز کی تربیت کے مشن میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کی تعداد 500 سے بڑھا کر 4000 کر دی ہے۔