اسلام آباد: جے یو آئی اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم

JUI Protest

JUI Protest

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) پاکستان کے مقامی رہنما سمیت 3 افراد کے قتل کے خلاف بھارہ کہو میں کیا جانے والا احتجاج کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کر دیا گیا۔

جے یو آئی کارکنان اور مقتولین کے اہلخانہ کی جانب سے اٹھال چوک بھارہ کہو پر احتجاجی دھرنا دیا گیا، مظاہرین نے مری جانے والی شاہراہ بلاک کر دی جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

جے یو آئی کے مقامی رہنماؤں کا کہنا تھا واقعہ کی ایف آئی آر تاحال درج نہیں کی گئی، واقعہ حکومت اور انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کا ثبوت ہے، مقتولین کے قاتل گرفتار کیے جانے تک دھرنا جاری رہے گا۔

بعدازاں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز نے مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کیے جس کے بعد مظاہرین بھارہ کہو سے مقتولین کی میتیں لیکر روانہ ہو گئے اور سڑک کو ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا میتیں لیکر جا رہے ہیں لیکن ابھی تدفین نہیں کریں گے، قاتل گرفتار نہ ہوئے تو پھر احتجاج کریں گے۔

دوسری جانب جے یو آئی رہنما سمیت تین افراد کے قتل کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں فائرنگ کر کے جے یو آئی کے مقامی رہنما قاری کرامت الرحمان کے بھائی، بیٹے اور شاگرد کو قتل کر دیا گیا تھا۔