اسرائیلی وزیراعظم کا مصر کا پہلا سرکاری دورہ؛ صدر السیسی سے ملاقات

Meeting

Meeting

اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ مصر کا پہلا سرکاری دورہ کر رہے ہیں۔انھوں نے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات میں اسرائیل اور فلسطین کے دیرینہ تنازع اور دوطرفہ تعلقات کے بارے میں بات چیت کی ہے۔

اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے سربراہ بینیٹ کو گذشتہ ماہ صدرالسیسی نے دورے کی دعوت دی تھی اور دونوں کے درمیان مصر کے جزیرہ نماسینا کے جنوبی سرے پر بحیرہ احمرکے کنارے واقع سیاحتی مقام شرم الشیخ میں ہونے والی ملاقات دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔

مصر کے ایوان صدر کے مطابق دونوں لیڈروں نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن عمل کی بحالی کے طریقوں کے علاوہ دوطرفہ اورعلاقائی معاملات پربھی بات چیت کی ہے۔

اسرائیل اورفلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات 2014 میں ختم ہو گئے تھے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں ان کی بحالی کے امکانات بہت کم ہیں۔

سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم اور مصری صدر غزہ کی پٹی کی تازہ صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کرنے والے تھے۔مصر کی ثالثی کے نتیجے میں مئی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان گیارہ روزہ مسلح تنازع کے بعد جنگ بندی ہوئی تھی۔

نفتالی بینیٹ اور عبدالفتاح السیسی کے درمیان مشرق وسطیٰ میں ایران کے اثرورسوخ اور لبنان کے بحران سمیت علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال متوقع تھا۔

یادرہے کہ مصر1979 میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دست خط کرنے والا پہلا عرب ملک تھا لیکن دونوں کے درمیان تعلقات مجموعی طورپرسردمہری کا شکار رہے ہیں اور ان میں دوطرفہ تعاون سکیورٹی سے متعلق امور اور نچلی سطح پر اقتصادی روابط تک محدود رہا ہے۔

قبل ازیں سابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے جنوری 2011ء میں مصر کا دورہ کیا تھا۔انھوں نے شرم الشیخ میں مصر کے سابق صدر حسنی مبارک سے ملاقات کی تھی۔اس وقت ان کے خلاف عرب بہاریہ کے نام سے عوامی احتجاجی تحریک شروع ہوچکی تھی اور اس کے چند ہفتے کے بعد ان کے اقتدار کا خاتمہ ہوگیا تھا۔