جموں کشمیر لبریشن فرنٹ و سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے زیرِ اہتمام مشتاق شہید کانفرنس کا انعقاد

JKLF

JKLF

ہجیرہ کشمیر (نامہ نگار) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ و سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے زیرِ اہتمام مشتاق شہید کانفرنس کا انعقاد۔ عالمی برادری کشمیری عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرنے کیلئے بھارت و پاکستان کی حکومتوں پر دبائو ڈالے۔ریاست جموں کشمیر سے تمام افواج کا مکمل انخلاء کرواتے ہوئے بین الاقوامی برادری کی نگرانی میں آزادانہ ریفرنڈم کے انعقاد کا اعلان کیا جائے۔ہم پاک بھارت جنگ کے خلاف ہیں اور دونوں ممالک کی بہتری کیلئے مسئلہ کشمیر کا فوری اور منصفانہ حل چاہتے ہیں۔بھارتی ظلم وجبر نہ کل کشمیری عوام کو جھکا سکا نہ آئندہ جھکا سکے گا۔شہداء کے لہو کے صدقے آزادی ضرور حاصل کرینگے۔

عبد لحمید بٹ ، ڈاکٹر توقیر گیلانی، سردار قدیر،سردار انور، طاہرہ توقیر ، سردار آفتاب اور دیگر راہنمائوں کاکانفرنس سے خطاب۔ تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ دواراندی کے شہید کارکن مشاق شہید کی 24برسی کے موقع پر دواراندی میں مشتاق شہید کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔کانفرس سے قبل دواراندی بازار میں ایک زبردست ریلی نکالی گئی جسکی قیادت سینئر وائس چئیرمین عبدلحمید بٹ، زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، ضلعی صدر سردار ابراہیم، تحصیل ہجیرہ کے صدر سردار نزاکت اور دیگر راہنما ئوں نے کی۔ریلی کے بعد مشتاق شہید کانفرنس کا انعقاد مقامی گرائونڈ میں کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت سینئر راہنما سردار انوا خان نے کی جبکہ مہمانانِ خصوصی سینئر وائس چیئرمین عبدلحمید بٹ اور زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی تھے۔سٹیج سیکریٹری کے فرائض سردار آصف اور سردار ہارون نے انجام دیے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے سینئر وائس چیئرمین عبدلحمید بٹ، زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، شعبہ خواتین کی صدر محترمہ طاہرہ توقیر ، سابق چیف آرگنائزر سردار قدیر خان، سردار آفتاب اور دیگر راہنمائوں نے کہا کہ مشتاق شہید اور دیگر ہزاروں شہداء نے مادرِ وطن کی آزادی کی جدوجہد میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے قومی آزادی کی تحریک کو مضبوط اور منظم کیا۔

مقررین نے مشتاق شہید اور اسکے خاندان کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے نقشِ قدم پر چل کر ہی ہم اپنی آزادی کی منزل کو پا سکتے ہیں۔مقررین نے کہا کہ کشمیری عوا م گزشتہ ستر سالوں سے عالمی برادری کی سرد مہری اور منافقانہ سیاست کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ، پاکستان اور عالمی برادری نے کشمیری عوام سے وعدے کر رکھے ہیں کہ ریاست میں آزادانہ ریفرنڈم کے انعقاد کے ذریعے ریاست کے عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ کرینگے لیکن بھارت اور پاکستان کے حکمرانوں کی ہٹ دھرمی، توسیع پسندانہ عزائم اور عالمی برادری کی بے حسی ستر سالوں میں ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کیجان لے چکی ہے اور آج بھی کشمیری عوام پرامن طریقے سے اپنا حق مانگ رہے ہیں جسکے جواب میں انہیں گولیوں، عقوبت خانوں اور ریاستی دہشت گردی کے تحفے دیے جا رہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ آزادی ریاست جموں کشمیر کے عوام کا حق ہے اور وہ اس حق سے کسی بھی صورت دستبرادر نہیں ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی بندر بانٹ کا کوئی بھی منصوبہ کشمیری عوام کے لیے کسی صورت قابلِ قبول نہیں ہوگا کیونکہ ہماری جنگ کسی ملک کے آئینی اور قانونی جغرافیہ کے خلاف نہیں بلکہ اپنی ریاست کی وحدت کی بحالی اور قومی حقوق کیلئے ہے۔مقررین نے کہا کے بھارت اور پاکستان کے حکمران طبقات جنگ کا ماحول پیدا کر کے کشمیری عوام کی آزادی کی آواز کو دبا رہے ہیں لیکن تاریخ کا واضح سبق ہے کہ دوسروں کیلئے گڑھے کھودنے والے خود بھی اُن میں گرتے ہیں۔مقررین نے کہا کہ بھارتی حکمران ظلم و تشدد کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو کبھی بھی حل نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ یٰسین ملک کو مسلسل جیل میں رکھ کر پرامن سیاسی آواز کو دبانے کے نتائج خطرناک نکلیں گے کیونکہ یٰسین ملک ہی وہ واحد لیڈر ہے جو بھارت اور پاکستان دونوں کو ستر سال کی دشمنی اور مسلسل نفرت کے ماحول سے نکال سکتا ہے۔مقررین نے کہا کہ بھارت نواز اور پاکستان نواز سیاسدان اپنے مفادات کیلئے دونوں ممالک کو استعمال کر رہے ہیں اور دونوں ممالک اپنے قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے ان سیاستدانوں کو استعمال کر رہے ہیں۔

جبکہ لبریشن فرنٹ اور محمد یٰسین ملک ہی وہ واحد جماعت اور لیڈر ہے جو دونوں ممالک کے عوام کی بہتری اور خطے کے مجموعی مفاد کیلئے جدوجہد کر رہا ہے تاکہ ریاست جموں کشمیر مکمل آزادی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے پل کا کردار ادا کر سکے۔مقررین نے کہا کہ عالمی برادری کو دونوں ممالک پر اپنا دبائو بڑھانا ہو گا تا کہ دونوں ملک ریاست سے اپنی اپنی افواج کے بیک وقت انخلاء اور ریاست میں آزادانہ ریفرنڈم کے انعقاد کی تاریخ کا اعلان کریں اور کشمیری عوام کی جمہوری جدوجہد کا احترام کریں۔مقررین نے کہا کہ تازہ عالمی صف بندی اور مختلف طاقتوں کی نئے سرے سے فوجی اتحادوں کی تشکیل نے دنیا بر بالخصوص اس خطے کے مستقبل کیلئے نئے خطرات کو جنم دیا ہے اس لیے عالمی امن، علاقائی امن و تحفظ اور مہلک جنگوں سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیر کو فی الفور حل کیا جائے اور ریاست جموں کشمیر کو آزادی دی جائے تا کہ بھارت اور پاکستان ایک طویل اور مسلسل جنگ سے نکل سکیں اور خطے میں امن و ترقی کی نئی راہوں کا آغاز ہو۔مقررین نے دونوں ممالک کی حکومتوں پر واضح کیا کہ آزادی کی جدوجہد کسی بھی قیمت پر ختم نہیں ہوگی اس لیے دونوں ممالک نوشتہ دیوار پڑیں اور خطے کے بہتر مستقبل کیلئے فوری اور دلیرانہ فیصلے کریں۔ کانفرنس سے سردار ابراہیم، سردار فیاض، سردار ہارون،سردار حمید،خواجہ وقاص، راجہ عتیق، ملک زوالفقار، سردار شاہد، سردار ذیشان، یاسر مجید اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔