جاپان میں امریکی عسکری موجودگی روس کے لیے باعث تشویش ہے: سیرگئی لاوروف

Sergey Lavrov

Sergey Lavrov

جاپان (اصل میڈیا ڈیسک) روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ جاپانی سرزمین پر امریکی فوج کی موجودگی روس اور جاپان کے مابین قریبی تعلقات کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ماسکو جاپان میں امریکی فوج کی موجودگی کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

امریکی فوج کے اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں دونوں ممالک کے مابین باہمی سلامتی کے معاہدے کے تحت تقریبا 54 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔

لاوروف نے وسطی جاپان کے ناگویا میں’جی 20 ‘کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر کہا کہ امریکی فوج جاپان ۔ روس تعلقات کے تعلقات کے معیار کو بہتر بنانے کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔

ٹوکیو اور ماسکو کے درمیان تعلقات چار متنازعہ کوریل جزیروں کی وجہ سے بھی کشیدہ ہیں۔ ان جزیریوں پر دوسری جنگ عظیم کے اختتام پر سوویت یونین نے قبضہ کرلیا تھا جب کہ جاپان نے ان کی بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔

جاپان اور سوویت یونین کے درمیان سفارتی تعلقات سنہ 1956ء کو قائم ہوگئے تھے مگر جزیروں پر تنازعات کی وجہ سے دونوں ملک اب تک امن معاہدے پردستخط نہیں کرسکے ہیں۔

یہ آتش فشاں جزیرے بحر اوخوتسک اور بحر الکاہل کے درمیان واقع ہیں ، اور روس انھیں جنوبی کوریل کہتا ہے جبکہ جاپان اسے شمال کا روسی مقبوضہ علاقہ قرار دیتا ہے۔

روسی وزیرخارجہ لاوروف نے کہا میں آپ کو یاد دلاتا ہوں کہ سنہ 1956ء کے اعلامیے کے مذاکرات کے دوران سوویت یونین نے کہا تھا کہ اگر جاپان میں امریکی فوجی موجودگی ختم کردی گئی تو معاہدے پر مکمل طور پر عمل درآمد ہوسکتا ہے۔