کراچی کو وفاق کے حوالے کرنے کے خواب دیکھنے والے ہوش میں آئیں: بلاول

 Bilawal Bhutto

Bilawal Bhutto

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کو وفاق کے حوالے کرنے کے خواب دیکھنے والے ہوش میں آئیں۔

بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت بلاول ہاؤس میں اہم اجلاس ہوا جس میں کراچی آرگنائزیشن کمیٹی کے ارکان اور سندھ حکومت کے ذمہ داران نے شرکت کی۔

اجلاس میں کراچی آرگنائزیشن کمیٹی کے سربراہ وقار مہدی نے شرکاء کو شہرقائد کی صورت حال سے آگاہ کیا جب کہ اجلاس میں کراچی کی ترقی سمیت شہر قائد کی سیاسی صورتحال پر غور ہوا۔

اجلاس میں شہرقائد میں پی پی پی کی تنظیم نو کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی، اس کے علاوہ اجلاس میں بلدیاتی اداروں کے خاتمے کے بعد شہر میں ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی کا معاملہ بھی زیرغور آیا اور سرکاری افسران یا سول سوسائٹی کے افراد میں سے ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی کے آپشنز پر بھی غور ہوا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایڈمنسٹریٹرز چاہے سرکاری افسران ہوں یا سول سوسائٹی کے افراد، اچھی ساکھ ہونا ضروری ہے جب کہ اجلاس میں شہر قائد کے ایڈمنسٹریٹرز کا کراچی سے تعلق ہونے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ شہر قائد کی ترقی کے لیے پی پی نے مثالی کردار ادا کیا، کراچی کو وفاق کے حوالے کرنے کے خواب دیکھنے والے ہوش میں آئیں، فطری مسائل کو بنیاد بنا کر اگر شہر وفاق کے حوالے کرنے کے مطالبات کا سلسلہ چل پڑا تو یہ سلسلہ رکے گا نہیں، کراچی میرا شہر ہے اور مجھے اپنے شہر کی ترقی عزیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہر کراچی کے فیصلے وفاق کے بجائے کراچی والوں کو کرنے کا حق ہے، سندھ بھر میں پی پی پی عوام کی جانب سے دیے گئے اپنے اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتی، لسانیت اور نفرت کی سیاست نے کراچی کو مسائل کا انبار بنانے کی کوشش کی، کراچی کے مسائل کا حل صرف اور صرف پاکستان پیپلزپارٹی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میں ملک بھر کی طرح کراچی کے بھی ایک ایک شہری کے ساتھ کھڑا ہوں، کراچی کے مسائل کے حل میں تسلسل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سندھ حکومت کراچی شہر میں بہت اچھا کام کررہی ہے، اس کام میں مزید تیزی اور پھیلاؤ کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ کراچی سے متعلق اہم فیصلے کرنے والے ہیں۔ اس بیان کے خلاف پی پی نے سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔