کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تمام امریکیوں کو تشویش ہونی چاہیے

Brad Sherman

Brad Sherman

واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو روکنے کے لیے امریکی رکن کانگریس بریڈ شرمین نے کہا کہ امریکی امور خارجہ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر جلد سماعت کرے گی۔

کمیٹی کے چئیرمین رکن کانگریس بریڈ شرمین نے پاکستانی امریکی ڈاکٹر آصف محمود کی کیلی فورنیا میں رہائش گاہ پر ایک تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر انہوں نے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ کمیٹی کی کشمیر پر سماعت اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے بعد ہوگی تاہم سماعت میں اعلیٰ حکام کی شرکت سے متعلق محکمہ خارجہ کےجواب کا انتظار ہے۔

رکن کانگریس بریڈ شرمین نے کہا کہ سماعت کشمیر میں انسانی حقوق پر دنیا کی توجہ مبذول کرانے کی کوششوں کا حصہ ہے لیکن سماعت کے وقت تک حالات بہتر نہ ہوئے تو صورتحال بدترین ہو سکتی ہے۔

انٹرویو دیتے ہوئے بریڈ شرمین نے بتایا کہ انہوں نے کشمیری رہنماؤں سے ملاقات کی جنہوں نے اپنے عزیزوں کو درپیش مسائل سےآگاہ کیا ہے، بھارتی اقدامات کے سبب کشمیری اپنے عزیزوں سے رابطہ، مریضوں کاعلاج نہیں کر سکتے جب کہ وہاں تو اپوزیشن تک کو پابندیوں کا سامنا ہے۔

گفتگو جاری رکھتے ہوئے بریڈ شرمین کا کہنا تھا کہ بھارت کو شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئیں کیونکہ امریکا دنیا بھر میں انسانی حقوق کے مسائل پر توجہ مرکوز رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جو ہو رہا ہے اس پر توجہ دینا ضروری ہے اور ہماری توجہ کشمیر میں درپیش فوری مسائل اور انسانی حقوق پر مبذول ہے امید ہے بھارت خوراک، ادوات کی فراہمی اور مواصلاتی ذرائع بحال کرے گا۔

بریڈ شرمین نے مزید کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تمام امریکیوں کو تشویش ہونی چاہیے۔

یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 41 روز سے مسلسل لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے باعث وادی میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔

مقبوضہ وادی میں بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے، ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند ہیں۔