کشمیر اور کشمیریوں کی آواز خدانے سن لی میری

Kashmiris

Kashmiris

خدا نے سن لی میری عرش کو ہلا ہی دیا

ہوں کس عذاب میں دنیا کو بتا ہی دیا

میری ردائیں چھنی سامنے تمہارے ہی

ردائیں چھیننے والوں کا منہ چھپا ہی دیا

ہمیں جو روکتے تھے سجدوں اور عبادت سے

انہیں کو گھٹنوں پہ تو نے بھی رب جھکا ہی دیا

ہمارے گھر کے اندھیروں سے لاتعلق تھے

انہیں چراغ جلانے کا پھر مزا بھی دیا

ہماری بیٹیاں لٹتی رہیں جہاں والو

خدا کا خوف نہ اس نے تمہیں دلا ہی دیا

ہماری بھوک تماشا تھی اک مذاق تھی اور

تمہیں تو بھوک کی لذت سے آشنا ہی کیا

ہمارے سامنے جاں دی ہمارے پیاروں نے

تمہیں دواؤں کے ہوتے ہوئے رلا ہی دیا

اب اس سے بڑھکے تعارف ستم شعار کا کیا

جو زخم دیتا ہے اور دیکے مسکرا بھی دیا

نہیں ہے مجھ سے تو غافل یقین تھا مجھکو

اگرچہ دل نے دعاوں کو ورغلا ہی دیا

روہنگیا ہو یا کشمیر شام ہو کہ فلسطین

خدا تو سب کا ہے ممتاز یہ دکھا ہی دیا

کلام : ممتاز ملک.پیرس