دل کے اسپتال پر حملہ: گرفتاریوں کیخلاف وکلاء کی پنجاب بھر میں ہڑتال

Lawyers Hospital Attack

Lawyers Hospital Attack

لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) لاہور میں گزشتہ روز وکلاء کی جانب سے دل کے اسپتال پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے کے الزام میں گرفتار وکلاء کے حق میں پنجاب بار کونسل کی جانب سے صوبے بھر میں ہڑتال کی جا رہی ہے۔

گزشتہ روز پی آئی سی میں وکلاء کی جانب سے ہونے والے حملے میں ایک خواتین سمیت 3 مریض انتقال کر گئے تھے جس کے بعد لاہور میں غیر معینہ مدت کے لیے رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کر دیا گیا تھا۔

دل کے اسپتال پر حملے کے الزام میں 39 وکلاء کو گرفتار کیا گیا تھا جنہیں آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

گزشتہ روز پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر پنجاب بار کونسل نے توڑ پھوڑ میں ملوث وکلاء کے خلاف کارروائی کے بجائے آج صوبے بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

صدر ہائیکورٹ بار حفیظ الرحمان کا کہنا ہے کہ پنجاب بار کونسل وائس چئیرمین بار کونسل کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں آج صوبے بھر میں ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج صوبے بھر میں ہڑتال کرے گی، وکلاء آج عدالتو ں میں پیش نہیں ہوں اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔

حفیظ الرحمان کا کہنا ہے کہ جنرل ہاؤس اجلاس میں مذمتی قرارداد اور گرفتار وکلاء کی رہائی کا مطالبہ کیا جائے گا۔

انہوں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ گرفتار وکلاء کو فوری رہا کیا جائے اور تشدد کرنے والے ڈاکٹروں کو گرفتار کیا جائے۔

کوئٹہ میں بھی لاہور واقعے کے بعد وکلاء پر مقدمات کے خلاف وکلاء کی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔

صدر کوئٹہ بار ایسوسی ایشن آصف ریکی کا کہنا ہے کہ بائیکاٹ کے باعث وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہے، لاہور واقعے کے حوالے سے وزیر اطلاعات پنجاب کے وکلاء سے متعلق ریمارکس نامناسب تھے۔

کوئٹہ میں ضلع کچہری بار روم کے باہر سیاہ پرچم بھی آویزاں کر دیا گیا جب کہ وکلاء کے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کے باعث سائیلین کو کیسز کی پیروی میں مشکلات اور پریشانی کا سامنا ہے۔

دوسری جانب ساہیوال کے ینگ ڈاکڑز نے بھی لاہور واقعے کے خلاف مکمل ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ کیو ٹیچنگ اسپتال کی او پی ڈی کو مکمل بند رکھا جائے گا۔

وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل امجد شاہ کا کہنا تھا کہ وکلاء کی لیڈرشپ کا بہت ذمہ دارانہ رویہ رہا ہے، مجموعی طور پر وکلاء کبھی پُرتشدد نہیں ہوئے۔

امجد شاہ نے کہا کہ ہم پی ایم ڈی سی سے بھی مطالبہ کریں گے کہ ملوث ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر ولید اقبال کا کہنا تھا کہ کوئی توقع نہیں کر رہا تھا کہ اسپتال پر حملہ کیا جائے گا، جو بھی ذمہ دار ہو گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

ولید اقبال کا کہنا تھا معاملے کے حل کے لیے فیاض چوہان گئے لیکن الٹا ان پر ہی حملہ کر دیا گیا۔