لبنان میں پرتشدد احتجاج ملک بھرمیں پھیل گیا، مظاہروں کی اپیل

Protest

Protest

لبنان (اصل میڈیا ڈیسک) لبنان میں گذشتہ تین روز سے جاری پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ پورے ملک میں پھیل گیا ہے۔ مظاہرین کی قیادت کی طرف سے آج اتوار کے روز بھی ملک گیر مظاہروں کی کال دی ہے۔

لبنان میں مظاہروں کا سلسلہ شمال سے جنوب تک پھیل گیا ہے۔

بیروت ، طرابلس ، صیدا، صور ، نبطیہ ، بعلبک ، غزیر ، جل الدیب اور دیگر علاقوں میں مظاہرے جاری ہیں۔ مختلف علاقوں میں مظاہرین نے رات سڑکوں پر گذاری ہے۔

مظاہرین نے اتوار کے روز اپنے احتجاج کو جاری رکھنے اور دارالحکومت کے وسط اور دیگر شہروں میں اپنے مطالبات پورے کرنے کے لیے بڑے بڑے اجتماعات کی کال دی ہے۔ لبنان کے ریٹائرڈ فوجیوں کی تنظیم نے بھی مظاہرین کی حمایت کرتے ہوئے ان کے ساتھ شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔

العربیہ کے نامہ نگار نے بتایا کہ مظاہرین کی جانب سے بیروت کے وسط تک جانے والی ایک مرکزی سڑک کاٹ کر دارالحکومت کے وسط میں واقع ایک مرکزی پل کو آگ لگانے کی کوشش کی۔ بیروت کے تمام داخلی راستوں پر فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

دارالحکومت بیروت میں موٹرسائیکل سواروں نے سڑکوں پر ریلیاں نکالیں اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

خبر رساں ایجنسی بتایا کہ عوامی تحریک نے پرامن ماحول میں جنوبی لبنان کے شہرصورمیں اپنی نقل و حرکت جاری رکھی ہے۔

مظاہرین نے ملک کے شمال میں طرابلس کے النور اسکوائر کا رخ کیا جہاں انہوں نے لبنانی پرچم لہرائے ، ہوائی فائرنگ کی اور حکومت گرانے کے نعرے لگا ئے۔

مظاہرین نے زور دے کر کہا کہ وہ سڑکوں سے نہیں نکلیں گے اور رات چوک میں گزاریں گے۔ مطالبات کی منظوری تک ان کا دھرنا جاری ہے۔

جبل لبنان گورنری کے علاقے متن میں ہزاروں افراد نے قومی پرچم اٹھا کر احتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہرین بہت زیادہ جذباتی اور پرجوش دکھائی دیتے تھے، انہوں نے مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔