قلم کاروان کی ہفت روزہ ادبی نشست اسلام آباد میں منعقد ہوئی

Qalam Karwan

Qalam Karwan

اسلام آباد : منگل 8 ستمبر بعد نماز مغرب قلم کاروان کی ہفت روزہ ادبی نشست اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ پیش نامے کے مطابق آج کی نشست ”یوم عزم نفاذ اردو”کے حوالے سے طے تھی اور تحریک نفاذ اردو کے سرپرست اعلی جناب محمد اسلم الوری کامضمون ”عدم نفاذ اردو کے مضمرات” طے تھا۔آج کی نشست کے لیے ”تحریک نفاذ اردو، پاکستان ”اور”مرکزقومی زبان اسلام آباد” کاخصوصی تعاون بھی حاصل رہا۔اسلام آبادکے سابق رکن قومی اسمبلی اور جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر جناب میاں محمداسلم نے صدارت کی۔جناب قاری تنویرنعیمی نے تلاوت قرآن مجید، جناب رانا اعجاز نے مطالعہ حدیث نبویۖاورجناب ساجدعباس عباسی نے گزشتہ نشست کی کارروائی پڑھ کر سنائی۔

صدرمجلس کی اجازت سے جناب محمداسلم الوری نے اپنی تحریر پیش کی،تحریرمیں اردوزبان کے نفاذ کی زبردست وکالت کی گئی تھی،مضمون میں اردو نافذ نہ ہونے کی صورت میںمرحلہ وار بتایاگیاتھاکہ کیاکیانقصانات ہوں گے،صاحب مضمون نے واضع کیاکہ اگرقومی زبان کو اس کاجائزمقام نہ دیاگیاتو قومی وحدت پارہ پارہ ہوسکتی ہے۔مضمون پیش ہو چکنے کے بعد جناب پروفیسر آفتاب حیات،جناب نعیم اکرم قریشی اور جناب ساجد حسین ملک نے نفاذاردواورصوبوں میں آٹھویں ترمیم کے بعد ذریعہ تعلیم کے حوالے سے سوالات کیے،صاحب مضمون نے بڑی تفصیل کے ساتھ سوالات کے جوابات دیے۔مضمون پر تبصرہ کرتے ہوئے پروفیسرآفتاب حیات نے اردوکاتاریخی پس منظربیان کیا اور کہاکہ یہ ایک لشکری زبان ہے۔جناب عطاالرحمن چوہان نے ایک زبردست خطاب کیااورکہاکہ ہم اردوکے نفاذمیں آنے والی ہررکاوٹ کو ملیامیٹ کر دیں گے۔جناب نعیم اکر قریشی،صدربزم عروج ادب راولپنڈی نے کہاکہ اردوکے نفاذسے ہی ہم ایک قوم بن سکتے ہیں،انہوں نے 8ستمبر،عالمی یوم خواندگی کے حوالے سے بھی گفتگوکی۔جناب میرافسرامان نے کہا کہ مقتدرہ قومی زبان میں تمام سرکاری کاغذات کا اردومیں ترجمہ کر دیاگیاہے ۔جناب ڈاکٹرعطااللہ خان یوسف زئی نے کہاکہ اردومیں تمام زبانوں کے الفاظ شامل ہیں اوراردوکادامن کبھی تنگ نہیں ہوگا،انہوں نے بتایا کہ ان کی کاوشوں سے مقتدرہ قومی زبان کے دفاتر کراچی سے اسلام آباد منتقل کیے گئے تھے۔مرزاضیاء الاسلام نے کہاکہ نفاذاردوسے ملک و ملت میں ترقی اور خوشحالی کاایک نیادورشروع ہو سکے گا۔معمول کے سلسلے میں جناب شہزادعالم صدیقی نے مثنوی مولائے روم سے حاصل مطالعہ پیش کیااوراس کے بعد جناب عبدالرازق عاقل ایڈوکیٹ نے خاص آج کے دن”یوم عزم نفاذاردو”کے حوالے سے لکھاہوااپناایک ترانہ پیش کیا۔

آخرمیں صدر مجلس جناب میاںمحمداسلم نے اپنے خطاب میں صاحب قلم کی تحریری کاوش کو بے حد پسند کیااور اتنااچھی نشست کے انعقاد پر قلم کاروان کو بھی مبارک بادپیش کی۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ انگریزی زبان تو قبول ہے لیکن زبان کی آڑمیں انگریزی تہذیب کی پیروکاری ناقابل برداشت ہے،انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں مٹھی بھرلوگوں کاایک طبقہ ہے جس کے جملہ مفادات انگریزی زبان سے وابسطہ ہیں،انہوں نے سوال اٹھایاکہ پوری قوم آپس میں اردوبولتی ہے لیکن عدالتوں،ہسپتالوں،دفتروں اور تعلیمی اداروں سمیت کل کارسرکار انگریزی میں کیوں ہوتاہے؟؟؟انہوں نے کہاکہ صرف جماعت اسلامی کے پاس اتناعزم و ہمت و حوصلہ اور افرادکار ہیں کہ جوملک میں اردونافذکرسکتے ہیںچنانچہ جماعت اسلامی بہت جلد حکومت میں آئے گی تواردونافذکرے گی ۔صدارتی خطبہ کے ساتھ ہی آج کی ادبی نشست اختتام پزیر ہو گئی۔

(www.qalamkarwan.org)