لو افیئر یا کچھ اور ملائیشیا کے بادشاہ نے تخت چھوڑ دیا

Sultan Muhammad V

Sultan Muhammad V

جکارتا (جیوڈیسک) ملائیشیا کے حکمران بادشاہ اپنے تخت و تاج سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ یہ تاریخی فیصلہ بادشاہ محمد پنجم کی ’نئی محبت‘ کی افواہوں کے منظر عام پر آنے کے بعد کیا گیا ہے۔

ملائیشیا کے بادشاہ محمد پنجم اتوار کے روز اپنے تاج سے دستبردار ہو گئے ہیں اور حکام کی جانب سے اس کی تصدیق بھی کر دی گئی ہے۔ ملائیشیا کے قومی محل سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’عزت ماب نے بطور پندرہویں بادشاہ کے استعفیٰ دے دیا ہے اور یہ چھ جنوری سے نافذ العمل ہو گا۔‘‘

تاہم اس بیان میں تاج سے دستبرداری کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ سن 1957ء میں ملائیشیا کی برطانیہ سے آزادی کے بعد سے ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ حکمران بادشاہ نے پانچ سالہ مدت سے پہلے ہی اپنے عہدے سے دستبرداری اختیار کر لی ہو۔

محمد پنجم کو اکتوبر دو ہزار سولہ میں سربراہ حکومت منتخب کیا گیا تھا۔ محمد پنجم ملائیشیا کے کیلانتن صوبے کے سربراہ بھی ہیں۔ یہ ملک کی نو صوبوں میں سے ایک ہے۔ ملائیشیا کے بادشاہ چند روز پہلے چھٹیوں پر چلے گئے تھے۔ اس کی وجہ انہوں نے طبیعت کی خرابی بتائی تھی۔

گزشتہ چند ہفتوں سے برطانوی اور روسی میڈیا میں یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ انہوں نے روس کی ایک سابق بیوٹی کوئین سے شادی کر لی ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ شادی روس میں ہوئی تھی۔ دریں اثناء بادشاہی محل کی جانب سے اس حوالے سے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

اگرچہ ملائیشیا میں بادشاہ کا عہدہ رسمی نوعیت کا ہے لیکن عوام اپنے بادشاہ کو بے حد احترام سے دیکھتے ہیں۔

1957ء میں برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے والے اور 28 ملین کی آبادی کے حامل ملائیشیا میں مسلمانوں کا تناسب تقریباً ساٹھ فیصد ہے جبکہ وہاں چینی اور ہندوستانی اقلیتیں بھی آباد ہیں۔ بادشاہت کا منصب پانچ سال کے لیے ہوتا ہے اور یہ منصب ملائیشیا کی اُن نو ریاستوں کے حصے میں باری باری آتا رہتا ہے، جہاں قیادت اب بھی شاہی خانوادوں کے پاس ہے۔