عشق

Ishq

Ishq

دوسرا عشق ضرورت سے کیا جاتا ہے

یاد پہلے کو ہی کثرت سے کیا جاتا ہے

کیوں گیا چھوڑ کے ہم کو یہ بتایا ہوتا

اس طرح تو نہیں سنگت سے کیا جاتا ہے

یہ الگ بات ہے وہ چھوڑ گیا ہے مجھ کو

آج بھی یاد اسے چاہت سے کیا جاتا ہے

زندگی تیرے تعاقب میں چلا ہوں لیکن

کب گِلہ تیری مسافت سے کیا جاتا ہے

ذہن میں مفہوم محبت کا غلط آ جائے

پاک اس کو بھی نجاست سے کیا جاتا ہے

شعر کہنا بھی کوئی کام نہیں ہے آساں

کام یہ بھی تو ریاضت سے کیا جاتا ہے

ایک تم ہی تو نہیں عشق میں ہارے ارشیؔ

قیص کا ذکر روایت سے کیا جاتا ہے

ارشیؔ