مشرق وسطیٰ میں کسی بھی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیں گے: یونان

Warships

Warships

یونان (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کی جانب سے بحیرہ روم میں تیل اور گیس کے وسائل کی تلاش کے لیے سمندری مشن بھیجے جانے کے بعد یونان اور ترکی کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اسی تناظر میں یونان نے خبردار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کسی بھی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

یونان کے وزیر اعظم کیریکوس میتسوتاکس نے بدھ کے روز ترکی سے مطالبہ کیا کہ وہ مشرقی بحیرہ روم کے سمندر میں توانائی کے ذرائع کی تلاش کے معاملے میں عقل مندی کا مظاہرہ کرے۔ انہوں‌ نے خبردار کیا کہ ترکی کی یونانی جزیروں کے قریب کسی قسم کی سرگرمی اشتعال انگیزی ہو گی جس کے نتیجے میں کوئی فوجی حادثہ بھی ہو سکتا ہے۔

میتسوتاکس نے ایک بیان میں کہا ہمیں امید ہے کہ آخر کار ہمارا پڑوسی ملک جنونیت کے بجائے دانش مندی کا مظاہرہ کرے گا تاکہ ہم ایماندارانہ بات چیت کا آغاز کر سکیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ جب بہت سے فوجی دستے ایک محدود علاقے میں جمع ہوجاتے ہیں تو کسی حادثے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایتھنز کسی دوسرے ملک کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا مگر مشرق وسطیٰ میں اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دے گا۔

پیر کو یونان نے جہاز کی نگرانی کے لیے جنگی جہاز بھی تعینات کیے تھے۔ یہ جہاز فی الحال جزیرہ قبرص کے مغرب میں سفر کر رہا ہے۔

یونان نے ترکی کے سمندر میں توانائی کی تلاش کے لیے بھیجے گئے ‘عروج ریس’ کو فورا واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس نے اس معاملے پر یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کی بھی درخواست کی ہے۔