مودی دہشت گرد

Narendra Modi

Narendra Modi

تحریر : روہیل اکبر

لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے میں 3 افراد شہید اور 22 زخمی ہوئے تھے، 20 کلو بارودی مواد گاڑی میں موجود تھا پاکستان میں دہشت گردی سے مراد پورے ملک میں مجموعی دہشت گردانہ کاروائیاں ہیں جنکا آغاز تقریبا 2000 میں ہوا 17 جنوری 2000 کراچی میں ایک بم پھٹنے سے کم از کم 7 افراد ہلاک پھر اسکے بعد 5 فروری 2000حیدر آباد میں ریل کے اندر بم دھماکے سے 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے یہ پاکستان میں دہشت گردانہ کاروائیوں کا آغاز تھا یوں کہہ لیں کہ 2003 تک پاکستان میں دہشت گردی نہ ہونے کے برابر تھی مجموعی طور پر سال بھر میں اموات 164 تھی جو 2009 میں 3318 تک جا پہنچی۔ پاکستان کے وہ علاقے جہاں دہشت گردی کے زیادہ واقعات ہوئے ہیں ان میں کراچی شہر،بلوچستان اور ملک کا شمال مغربی حصہ شامل ہے۔

ملک کا ہر صوبہ متاثر ہوا ہے۔2001ء سے 2011ء کے درمیان کل 35,000 ہزار شہری مارے گئے۔ حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق دہشت گردی کیخلاف ملکی اقتصاد کو لگ بگ 68 بلین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے یہ سلسلہ رکا ہوا تھا کہ ایک بار پھر لاہور جوہر ٹاؤن میں بم دھماکہ ہوگیا اسبم دھماکے سے متعلق ہمارے خدشات بھی حکومت نے درست ثابت کردیے پاکستان کے اندر بھارت اور اسکے حواری نہ صرف دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہے ہے بلکہ دہشتگردوں کی مالی مدد اور انہیں تربیت بھی فراہم کرتے ہیں ہماری تحقیقاتی ایجنسیاں قابل تحسین ہیں جنہوں نے بھارت کے مکرہ چہرے کو بے نقاب کیا لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے کے ماسٹر مائنڈ کا تعلق بھارت اور “را ” سے ہے ہمارے اداروں کو دہشت گردوں کے فون اور دیگر جو آلات ملے ہیں اس کا فرانزک تجزیہ ہوا ہے جسکے بعد اس بات میں کوئی شک نہیں رہا کہ مرکزی ماسٹر مائنڈ اور معاونین کا تعلق بھی بھارت سے ہے ماسٹر مائنڈ بھارتی شہری ہے بھارت میں ہی رہتا ہے اور را سے اس کا بالکل واضح طور پر تعلق ہے ہمارے اداروں کے پاس تمام رابطوں کے شواہد موجود ہیں،پاکستان میں دہشتگردی کیلئے تیسرے ملک سے پیسے بھجوائے گئے، پچھلے سال پاکستان نے عالمی دنیا کو بھارت کی دہشت گری کا ڈوزیئر بھی دیا تھا۔

ڈوزیئر میں وہ تمام تصاویر اوربینک اکاؤنٹس دیے گئے لیکن کوئی نوٹس نہیں لیاگیا، اس دفعہ جو کارروائیاں ہوئیں اور جو شواہد ملے ہیں وہ اتنے مضبوط ہیں کہ اگر اس پر بھی دنیا خاموش رہی تو پھر سمجھا جائے گا کہ دنیا امن نہیں چاہتی ہمارے تحقیقاتی ملکی اداروں نے دشمن ملک کی تمام چالوں کو بے نقاب کیا ہم بھی بطور پاکستانی بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے رہیں گے، وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اس طرح کے واقعات کا نوٹس لے اس وقت لاہور جوہر ٹاؤن بم دھماکے کی تمام کڑیاں آپس میں مل چکی ہیں 21جون کو افغانستان سے تعلق رکھنے والے ملزم عید گل نے پورے علاقے کی ریکی کی، 22تاریخ کو ملزم نے رکشہ میں بیٹھ کر علاقے کی ریکی کی، 23تاریخ کو گاڑی اسلام آباد سے لائی گئی تھی مجرم عید گل افغان نژاد شہری ہے دھماکے میں ملوث مجرم پیٹر پال کراچی کا شہری ہے۔

پیٹر پال نے پاکستان کے اندر اور باہر موجود کارندوں میں سہولت کاری کا کام کیا دھماکے میں ملوث سارے کا سارا گینگ اس وقت ہمارے تحقیقاتی اداروں کے قابو میں ہیں اب ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا پاکستان کا ساتھ دے کیونکہ ہمارے ہمسایہ ملک نے ہی ہم پر بم دھماکوں کی برسات کرکے ہماری معیشت کو تباہ کیا پاکستان جو معاشی لحاظ سے پہلے ہی کمزور تھا اوپر سے بم دھماکوں نے ہمیں جانی نقصان بھی پہنچایا ہمارے خوبصورت ہیروں جیسے نوجوان اس دہشت گردی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے سینکڑوں ماؤں کی گود اجڑ گئی اور ہزاروں بچے یتیم ہوگئے ہماری تو پہلے دن سے یہی کوشش تھی کہ اپنے ہمسایوں سے تعلقات اچھے رکھیں دونوں ملک پسماندہ اور دونوں ملکوں کی عوام غریب ہیں مگر مودی اور اس سے پہلے بھارتی حکمران چاہتے ہیں کہ انکی عوام معاشی طور پرخوشحال اور بھارت مضبوط نہ ہو اسی لیے تو وہ کبھی مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کرنے کی کوشش کرتا ہے کبھی ہمارے کشمیری بھائیوں پر زندگی تنگ کردیتا ہے اور کبھی معصوم کشمیری بچوں پر پیلٹ گن کے زریعے حملہ آور ہو کر انکی آنکھیں ضائع کردیتا ہے۔

کیا ہندو دھرم کو ماننے والے ظالم،بدمعاش اور قاتل ہیں یا ہندو مذہب میں چھپے ہوئے درندے ہندوں کو بدنام کرنے کے لیے یہ ساری حرکتیں کررہے ہیں پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگ نہ صرف امن و سکون سے رہنا چاہتے ہیں بلکہ انکی کوشش ہے کہ وہ اپنے ہمسائیوں سے بھی تعاون جاری رکھیں جتنی غربت اس وقت پاکستان میں ہے اس سے کئی گنا بڑھ کر غربت،افلاس اور بھوک ہندوستان میں ہے دونوں ملکوں کی عوام ایک دوسرے کا سہارا بننا چاہتی ہیں دونوں ممالک کی عوام آپس میں تجارت کرنا چاہتی ہیں اور دونوں ممالک کی عوام خوشحال ہونا چاہتی ہیں ہمارا مذہب اسلام تو ہے ہی امن،سکون اور بھائی چارے کا ہم تو اپنے ہمسائیوں کے حقوق اپنے سے زیادہ سمجھتے ہیں بھارتی حکومت اپنی عوام کی خوشحالی کیلیے اگر ایک قدم آگے بڑھتی ہے تو پاکستانی عوام اور حکومت 2قدم آگے بڑھے گی دونوں ملک جب تک ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ایک دوسرے کا سہارا نہیں بنیں گے بتب تک ہم معاشی ترقی کا سفر طے نہیں کرسکیں گے اب بھی وقت ہے کہ ہم پرانے گلے شکوے ختم کرکے اپنی عوام کی خوشحالی کیلیے امن کے سفیر بن جائیں ورنہ تاریخ کسی کو معاف نہیں کریگی اور صاف صاف لکھا ہوگا کہ مودی دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد تھا۔

Rohail Akbar

Rohail Akbar

تحریر : روہیل اکبر