محمد رضوان بطور ٹیسٹ کپتان ناخوشگوار ڈیبیو پر افسردہ

 Mohammad Rizwan

Mohammad Rizwan

لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) محمد رضوان بطور ٹیسٹ کپتان ناخوشگوارڈیبیو پرافسردہ ہیں، ان کا کہنا ہے کہ تینوں شعبوں خاص طور پر فیلڈنگ میں ہم نے اچھا پرفارم نہیں کیا۔

بابر اعظم کی انجری نے نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں محمد رضوان کو قیادت کا موقع فراہم کیا، شکست کے بعد انھوں نے کہاکہ کپتان کی حیثیت سے میں تمام ذمہ داری قبول کرتا ہوں، وکٹ کیپنگ میں توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کر سکا،پاکستان ٹیم کی کپتانی بڑے اعزاز کی بات ہے، افسوس ہے کہ ملک اور پی سی بی کیلیے مطلوبہ نتائج نہیں دے سکا،ہم نے ہر ممکن کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوسکے، ٹیم نے تینوں شعبوں میں اچھا کھیل پیش نہیں کیا۔

انھوں نے کہا کہ یہ سیریز ہمارے لیے بہت بڑا سبق تھی،کرائسٹ چرچ میں بولرز نے ہمارے لیے کئی مواقع پیدا کیے،ان کے جارحانہ انداز میں کمی نہیں مگر کیچز چھوٹنے سے مورال گرا، میچ کے اختتام میں ریلیکس ہوئے جس کا خمیازہ بھگتا، ہمارے پاس اتنی انرجی ہونی چاہیے کہ پہلے سیشن کی طرح تیسرے میں بھی اچھی بولنگ کر سکیں۔

رضوان نے کہا کہ ولیمسن ورلڈ نمبر ون بیٹسمین ہیں، انھوں نے ہمیں مواقع دیے لیکن ہم نے فائدہ نہیں اٹھایا،مہمان ٹیم نے میچ میں اچھی فیلڈنگ نہیں کی،ٹیسٹ جیتنے کیلیے 20 وکٹیں درکار ہوتی ہیں اور اس میں فیلڈنگ کا کردار بہت اہم ہوتا ہے، بیٹنگ میں بھی ہماری کارکردگی میں تسلسل نہیں، بیٹسمین باصلاحیت ہیں، آئندہ سیریز میں ان سے بہتر کھیل کی امید ہے،ہمیں تینوں شعبوں خاص طور پر فیلڈنگ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ میں ولیمسن اور جیمیسن کو عمدہ کارکردگی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں لیکن دونوں ٹیموں کے درمیان سب سے بڑا فرق جیمیسن رہے، دراز قد کی وجہ سے انھیں بہت مدد ملی۔