موٹروے زیادتی کیس کے دونوں مجرم ڈیتھ سیل منتقل

Motorway Rape Case

Motorway Rape Case

لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) موٹروے زیادتی کیس کے دونوں مجرموں کو ڈیتھ سیل میں منتقل کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی مجرم عابد ملہی اور شفقت کو کوٹ لکھپت جیل کے ڈیتھ سیل میں منتقل کیا گیا ہے جہاں دونوں کو دی جانے والی سزاؤں پر عملدرآمد ہو گا۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ موٹروے زیادتی کیس کے دونوں مجرم کیمپ جیل فیروزپور روڈ میں بند تھے۔

واضح رہے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ہفتے کو موٹروے زیادتی کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں دونوں مجرموں کو موت اور عمر قید کی سزاسنائی گئی تھی۔

گزشتہ برس 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا۔

دوافراد نے موٹر وے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا، موٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ایف آئی آر کےمطابق گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون رات کو تقریباً ڈیڑھ بجے اپنی کار میں اپنے دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ رنگ روڈ پر گجر پورہ کے نزدیک اسکی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا۔

کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر خاتون شوہر کا انتظار کر رہی تھی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔

جب گاڑی بند تھی تو خاتون نے موٹروے پولیس کو بھی فون کیا مگر موٹر وے پولیس نے مبینہ طور پر کہا کہ کوئی ایمرجنسی ڈیوٹی پر نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی۔

ایف آئی آر کے مطابق اتنی دیر میں دو مسلح افراد موٹر وے سے ملحقہ جنگل سے آئےاور کار کا شیشہ توڑ کر زبردستی خاتون اور اس کے بچوں کو نزدیک جنگل میں لے گئے جہاں ڈاکوؤں نے خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس سے طلائی زیور اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔

خاتون کی حالت خراب ہونے پر اسے اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے ۔ خاتون کی طبی ملاحظے کی رپورٹ فرانزک کے لیے بھجوا دی گئی ہے جبکہ خاتون کے رشتے دار کی مدعیت میں پولیس نےمقدمہ درج کر لیا۔

پولیس کے مطابق زیادتی کا شکار خاتون کے میڈیکل ٹیسٹ میں خاتون سے زیادتی ثابت ہوئی ہے۔

بعد ازاں ملزم شفقت کو پولیس نے واقعے کے 4 روز بعد 13 ستمبر کو دیپالپور سے گرفتار کیا جب کہ مرکزی ملزم عابد ایک ماہ تک فرار رہنے کے بعد 12 اکتوبر کو لاہور کے مضافاتی علاقے مانگا منڈی سے گرفتار ہوا تھا۔