موٹروے کیس: پنجاب پولیس کے سرچ آپریشنز اور چھاپے ناکام، ملزم عابد تاحال آزاد

Abid

Abid

ننکانہ صاحب (اصل میڈیا ڈیسک) پولیس نے گجرپورہ موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ آپریشن کیا لیکن واقعے کو 8 روز گزرنے کے باوجود ملزم اب تک پولیس کے ہاتھ نہ آسکا۔

ترجمان ننکانہ پولیس کے مطابق موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کی ننکانہ میں موجودگی کی اطلاع ملنے پر ڈی پی او اسماعیل کھاڑک کی نگرانی میں ایلیٹ فورس اور مختلف تھانوں کی نفری نے دولر والا قبرستان اور ملحقہ علاقوں کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن کیا گیا لیکن ملزم کی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔

اس سے قبل ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے شیخوپورہ اور قصور میں بھی سرچ آپریشن کیا گیا تاہم ابھی تک ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔

ملزم عابد فورٹ عباس بہاولنگر کا رہنے والاہے اور حکام کے مطابق عابد کا ڈی این اے بھی میچ ہوچکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملزم عابد اشتہاری مجرم ہے اور اس نے 2013 میں بھی خاتون اور اس کی بیٹی سے زیادتی کے بعد متاثرہ خاندان سے صلح کر لی تھی لیکن جرائم سے باز نہ آیا تو علاقے سے نکال دیا گیا۔

2013 سے2017 تک زیادتی اور ڈکیتی سمیت دیگر جرائم کے 8 پرچے کٹے اور 8 سال میں کئی مرتبہ گرفتار ہوا مگر ضمانت پر رہا ہو گیا، وہ آخری بار 8 اگست 2020 کو گرفتار ہوا مگر چند دنوں بعد ہی اس کی ضمانت ہوگئی۔

واضح رہے کہ 9ستمبر کی رات تقریباً ڈیڑھ بجے گجر پورہ کے قریب موٹر وے پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے تشدد اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق پیٹرول ختم ہونے کے باعث خاتون کی گاڑی بند ہوگئی تھی اور وہ اپنے شوہر کے آنے کا انتظار کررہی تھی جب کہ اس نے موٹر وے پولیس سے بھی مدد طلب کی تھی تاہم اسے کوئی مدد نہ مل سکی۔