نیازی نیب گٹھ جوڑ پھر ناکام، ہماری نیک نیتی کی گواہی عدالتِ عظمیٰ میں بھی سنی گئی

Shahbaz Sharif

Shahbaz Sharif

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) لندن میں اپنے بھائی میاں نواز شریف کی علاج کے غرض سے موجود مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نیازی نیب گٹھ جوڑ ایک بار پھر ناکام ہو گیا، ہماری نیک نیتی کی گواہی کل عدالتِ عظمیٰ میں بھی سنی گئی۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے لندن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور ان کی ٹیم کی بے گناہی ایک ایک کر کے سامنے آرہی ہے،اللہ کا شکر ہے جس نے سچ اور جھوٹ کو الگ الگ کر کے دکھا دیا، کل جس طرح قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپنی درخواستیں واپس لیں اور عدالت نے جو ریمارکس دیے، اس سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھاکہ انہوں نے پاکستان کی تاریخ میں عمران خان سے جھوٹا وزیراعظم نہیں دیکھا،عمران خان کا چیمبر خالی ہے، کوئی بات نہیں سمجھتے، وہ غصے سے بھرے ہوئے احسان فراموش شخص ہیں ۔

سربراہ ن لیگ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جھوٹے مقدمات سے اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی، پچھلے ایک ڈیڑھ سال میں حکومتی وزرا اورمشیروں نے زہر اگلا جب کہ ہم نے صرف الزامات کی بنیاد پر قید کاٹی ہے،عمران خان اپوزیشن کے بجائے اپنا وقت ملک سنوارنے میں لگاتے توملک میں غربت نہ ہوتی۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی قیادت میں پاکستان نے ترقی کی،بڑے منصوبوں کے مکمل ہونے کا سہرا نواز شریف اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے۔نواز شریف نے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ پورا کر کے دکھایا،ان کی قیادت میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں آئی جب کہ ملکی وسائل سے 5 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے گیے۔

شہباز شریف کا ایک بار پھر کہنا تھا کہ مجھ پر یا میرے بچوں پر کرپشن ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا، میں نے ہر چیز ظاہر کی ہے،ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت نہیں ہوئی جب کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے ایسے وزرا بھی ہیں جن کو سزائیں ہوئیں ،معافی نامے لکھے ہوئے ہیں، حکومت کے ایسے وزرا بھی ہیں جنہوں نے قرضے معاف کروائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نیب نے سپریم کورٹ میں دائر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانتوں کی منسوخی کی درخواستیں واپس لے لیں۔

نیب کے وکیل نعیم بخاری نے پورے کیس پر بحث کے بعد درخواستیں واپس لیں جس کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے درخواستیں نمٹا دیں۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب یہ کہہ رہا ہے آشیانہ ہاؤسنگ فراڈ کی وہ کوشش ہے جو نہیں ہوسکا، اس ساری کہانی میں شہباز شریف کا کردار اچھے بچے کا ہے، شہباز شریف نے پہلے انکوائری کرائی پھر معاملہ اینٹی کرپشن کو بھیجا، ابھی تک لگ رہا ہے کہ فود حسن فواد کا کردار برے بچے کا ہے۔