نواز شریف کی تصویر کے بعد تقریر پر حکومتی چیخیں!

 Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید

یہ تو ساری دنیا جانتی ہے ان سلیکٹیڈ نا اہلون نے دو سالوں میں پاکستان کی معیشت کا بیڑا غرق کر کے مہنگائی دوگنی سے بھی زیادہ کر دی ہے۔غریب مجبوروں کا نوالہ چھننے کے ساتھ ہی بے روز گاری کا طوفان کھڑا کر دیا ہے۔مگر کار کردی صفر، دو سالوں سے تمام کے تمام یوتھی سلیکٹیڈچور چور ڈاکو ڈاکو کا ترانہ تو اپنے ہمنواﺅں کے ساتھ مل کر گا رہے ہیں۔ مگر عوام کو مسلسل بے چینی ہی دے رہے ہیں۔کسی کل بھی عوام کی مشکلات کا ازلہ نہیں ہو رہا ہے اور نہ ہی ان کی توجہ اس جانب ہے!دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ ان کی کرپشن اور نا اہلی کے بارے میں آج ہی اسلام آباد ہائی کورٹ میں یہ گونج سنائی دی کہ ریاست شہریوں کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے طاقتور ایلیٹ قانون کی دھجیان بکھیرنے کی ذمہ دار ہے ملک میںامن و امان کی صورتِ حال نا قابلی برداشت (جسٹس اطہر من اللہ) بڑی عجیب بات یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے لیڈر ااور حواریوں کی چیخیں تو میاں محمدنواز شریف کی تصویر کے وائرل ہوتے ہی پوراملک سن چکا ہے۔اب جبکہ انہیںکُل جماعتی کانفرنس میں وڈیو لنک پر شیر کے دہاڑنے کی خبریں ملی ہیں تو ایک جانب 19،اور20ستمبرکی شب پی ٹی آئی والوں کے بستر ان کے پسینے اور۔۔۔سے گیلے رہے اور رات بھر انَ دیکھے خوابوں میں بڑ بڑاتے اور چیختے رہے۔حالانکہ سلکٹر انہیں دلاسا بھی دلاتا رہا۔

ملک کے نظام کو انہوں نے بنانا ریپلک کا نظام بنا کر ظالمانہ قوانین دھاندھلی کے ذریعے اسمبلی میں پاس کر اکے اپنے چہرے کی سیاہی حزبِ اختلاف کے چہرے پر ملنے میں ان کا سارا وقت صرف ہو رہا ہے ۔نیازی اور (ساتھ ہی پنجاب )حکومت چینی، آٹا، پیٹرول اورمیڈیسن چوروں کا نا صرف تحفظ کر رہی ہے بلکہ ان میںسے اکثر کو وزارتیں دے دے کر ان کا تحفظ بھی کیا جا رہا ۔سارے چور اور گندے انڈےنیازی اقتدار میں ہے۔ایک اخلاقیات کے پست شخص کو اس کی بد اخلاقیوں کی وڈیو دکھا کر اسے اپنے مذموم مقاصد کے لئے سلیکٹر کے ساتھ مل کر اس کے ادارے کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔مگر یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ کل جب بازی پلٹے گی تو انہیں سلیکٹر بھی نہیں بچا سکے گا۔

آج جب مریم نواز نے یہ اعلان کیا کہ میاں محمد نواز شریف اے پی سی میں وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے تو پی ٹی آئی والوں کے چہروں پر ہوائیاں اُڑنے لگیں۔ان کے اندرونی خوف کی غمازی ان کی Body languageکر رہی تھی۔وزیر وں،مشیروں کی فوج گلہ پھاڑ پھاڑ کے نوازی شریف کے خلاف مغلزات پر اتر آئے تھے ۔ان کاایک وزیر ایسے باپ کا بیٹا جو ساری زندگی انسانی حقوق اور تحیر و تقریر کی آزادی کی بات کرتا رہاتھا۔ نواز شریف کے اے پی سی میں تقریر کے حوالے سے کہتا ہے ’مفر ور نواز شریف کے ملکی معاملات پر ٹقریر کرنے کے منفی نتائج ہوںگے؟؟؟جس پر مریم نواز بولیں”نواز شریف کی آواز کو روک سکتے ہو تو روک لو“اس جملے نے پی ٹی آئی کے ایوانوں میں ایک زبر دست ہلچل پیدا کر کے رکھدی اور ن لیگ اور کشمیر کا شیر بولاجس کے بولنے کا کریڈٹ بھی نیازی نے لینے کی ناکام کوشش کی۔ان کا ایک امریکی مشیر کہتا ہے کہ نواز شریف نے اگر تقریر کی تو و پیمرا سے کاروائی کروائیں گے؟نواز شریف بولے اور پیمرا کو سانپ سونگ گیا۔نیازی کے مشیر منہ چھپاتے پھر رہے ہیں ۔ان کی گفتگو سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ملک میں پیمراکوتحریر و تقریر کی آزادی کو روکنے اور میڈیا کا منہ بند کرنے کے لئے حکومت اپنے اوزار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔نیازی حکومت ان غیر جمہوری اور عوام دشمن ہتھکنڈوں سے جمہوریت اور ملک و قوم کو تباہی کے گڑھے کی جانب دھکیلنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔

ایک ایسا شخص جو جنرلوں کے جوتے چاٹتا رہا ہے۔جس کو عوام نے کھلی آنکھوں سے بزدلی کے ساتھ پنڈی کی گلیوں میں بھاگتے بھی دیکھا۔ وہ اے پی سی کے رہنماﺅن کو بھگوڑا کہہ رہا ہے ۔عوام اس ون لیگ(one lreg) سیاسی پارٹی کے چھیچھورے کی باتوں کوکوئی اہمیت نہیں دیتے ہیںمگر یہ جس کو جو چاہے کہتا پھرتا ہے،حالانکہ حزب اخٹلاف کی نو جماعتوں میں سے یہ کسی ایک رہنما کے پیر کی جوتیوں کی خاک کے برابر بھی نہیں ہے۔ اور جب اس سے اے پی سی پر بات کرنے کو کہا تو نیازی کی زبان استعمال کرتے ہوئے کہا کہ سب گندے انڈے ایک ٹوکرے میں جمع ہوگئے ہیں شیدہ کا یہ جملہ تو پی ٹی آئی ٹولے پر فٹ آتا ہے مگر یہ جنرلز کا جوتے چٹ پھر بھی ڈھٹائی سے سے کہہ رہا تھا کہ نیازی ان سب کو ایک ہفتے کے اندر جیلوں میں ڈال دے گا! اس کی حکومت کو کچھ ہونے ولا نہیں ہے۔ کیونکہ خوف کے مارے اس کی نیندیں اُڑ چکی ہیںمگر اس کو ہونے والا کچھ نہیں !

اگلے دن جب اے پی سی شروع ہوئی تونیازی نے بھانپ لیا کہ اگر میڈیا پر قد غن لگائی تو ”فلک کا تھوکا اُلٹ ان کے حلق میں آجائے گا“لہٰذا میڈیا نے محترم نواز شریف تقریر تو نشر کی مگر حکومتی ایوانوں میں ایسا سناٹا چھایا ہوا تھا۔جس \سلیکٹر کی بھی سٹی گُم تھی۔حزبِ اختلاف کی سیاسی قیادتوں نے اپنا مستقبل کا لائحہِ عمل بڑے واضح الفاط میں ساری قوم کے سامنے رکھ دیا ہے اور ڈیموکریٹمک موﺅمنت کے نام سے سلیکٹیڈ نیازی حکومت گراﺅ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔نیازی جو غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کرتا ہے ، کہیں ایسا نہ ہوکہ اس کے ہی گلے کا پھندا بن جائیں۔ایسٹابلشمنٹ ان کی بھر پور آبیاری کر رہی ہے۔اس کے خریدے ہوئے میڈیا پرسن و صحافی غیرذمہ دارِانہ کھیل میں نواز شریف کے بغض میں تمام بقول شیداگندے انڈے میڈیا اور سیاست کے میدان میں سر گرمی سے متحرک ہوگئے ہیں۔

اب ساری قوم اور دنیا پر واضح ہوگیا ہے کہ ان کی دوڑےں لگوانے کے لئے نواز شریف کی ایک تصویر ہی کا وئرل ہونا ہی کافی ہے۔سونے پہ سہاگہ ان کی تقریر نے تو نیازی اور اس کے سلیکٹر کی نیندیں حرام کر دی ہےں۔نا اہل حکومت اور اس کے سر پرست اب دیکھئے کیسے کیسے حربے حزب اختلاف اور ان کے ہم نواﺅں کے خلاف استعمال کریں گے۔قوم کو اپنے رب سے دعا کرنی چاہئے پاکستان کو تباہ کرنے والے ان پیرا سئٹس کوبرباد کر دے اور اس مملکت خدادا کی حفاطت کے سامان پیدا فرما دے۔آمین یا رب العالمیں۔

Shabbir Ahmed

Shabbir Ahmed

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید