نیو کیلیڈونیا کا فرانس سے آزادی اور خود مختاری سے پھر انکار

Emmanuel Macron

Emmanuel Macron

پیرس (اصل میڈیا ڈیسک) جنوبی بحرالکاہل کے مجموعہ جزائر نیو کیلیڈونیا نے فرانس سے آزادی حاصل کرنے اور اپنی خود مختاری سے ایک بار پھر انکار کر دیا ہے۔ فرانس کا یہ ’سمندر پار علاقہ‘ گزشتہ قریب پونے دو سو سال سے ایک فرانسیسی نوآبادی ہے۔

نیو کیلیڈونیا میں اتوار چار اکتوبر کے روز جو عوامی ریفرنڈم ہوا، اس میں رائے دہندگان کو یہ فیصلہ کرنا تھا کہ وہ فرانسیسی نوآبادی ہی رہنا چاہتے ہیں یا اپنے وطن کے لیے آزادی اور خود مختاری کے خواہش مند ہیں۔

پیرس میں فرانس کی سمندر پار علاقوں کی نگران وزارت نے بتایا کہ رائے دہی کے لیے کل 304 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔

ان میں سے 226 انتخابی مراکز کے نتائج موصول ہو چکے ہیں، جن کے مطابق 53.3 فیصد ووٹروں کی خواہش یہ تھی کہ نیو کیلیڈونیا کو فرانس کی ایک سمندر پار نوآبادی ہی رہنا چاہیے۔

نیو کیلیڈونیا کے دارالحکومت نُومیا میں انتخابی مراکز میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ لیکن وہاں کے نتائج غالباﹰ اب تک کے غیر حتمی نتیجے کو نہیں بدل سکیں گے کیونکہ نُومیا کو روایتی طور پر پیرس نواز سیاسی قوتوں اور فرانسیسی نژاد باشندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

نیو کیلیڈونیا میں عوام کی ایک بڑی تعداد فرانس سے آزادی کے حق میں ہے تو سہی مگر ایسے شہری تاحال اکثریت میں نہیں ہیں۔ دو سال پہلے بھی وہاں ایسا ہی ایک ریفرنڈم ہوا تھا، جس میں آزادی سے انکار کرنے والے ووٹروں کا تناسب تقریباﹰ 57 فیصد رہا تھا۔

اس مرتبہ فرانسیسی نوآبادی رہنے کے حامی شہریوں کی تعداد مزید کم ہو کر 53.3 فیصد ہو گئی ہے۔ اس کے باوجود یہ شرح آج کے ریفرنڈم کو ناکام بنانے کے لیے کافی سے بھی زیادہ ہے۔

آج کے ریفرنڈم میں حصہ لینے والے ووٹروں کا تناسب 85.5 فیصد رہا، جو ماضی کے مقابلے میں وضح طور پر زیادہ تھا۔ اس مجموعہ جزائر پر آج صبح سے ہی پولنگ اسٹیشنوں کے باہر رائے دہندگان کی قطاریں دیکھی جا رہی تھیں۔

نیو کیلیڈونیا میں اتوار چار اکتوبر کا ریفرنڈم اس علاقے کی مقامی حکومت اور فرانس کے مابین 1998ء میں طے پانے والے اس معاہدے کا نتیجہ تھا، جس میں اس خطے کی نوآبادیاتی حیثیت کے خاتمے کے لیے ایک پرامن طریقہ کار طے کر لیا گیا تھا۔

بائیس سال پہلے طے پانے والے اس معاہدے کی وجہ سے ہی وہاں وہ مسلح تنازعہ ختم ہو سکا تھا، جس کے فریق آزادی کا مطابہ کرنے والی قدیم مقامی آبادی کے کاناک باشندے اور وہاں آباد ہونے والے ماضی کے یورپی آباد کاروں کے موجودہ نسل کے افراد تھے۔

نوآبادیاتی نظام کے خاتمے سے متعلق اس معاہدے کی رو سے نیو کیلیڈونیا میں ایسا اگلا عوامی ریفرنڈم اب 2022ء میں کرایا جا سکے گا۔ اس کے لیے شرط یہ ہے کہ مقامی قانون ساز اسمبلی کے ارکان کی کم از کم ایک تہائی تعداد دوبارہ ایسے کسی ریفرنڈم کے انعقاد کا مطالبہ کرے۔

نیو کیلیڈونیا کی اہم بات یہ ہے کہ جنوبی بحرالکاہل میں یہ مجموعہ جزائر آسٹریلیا سے صرف تقریباﹰ 1200 کلومیٹر دور لیکن فرانس سے 17 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس فرانسیسی نوآبادی کا زمینی رقبہ ساڑھے 18 ہزار مربع کلومیٹر سے کچھ ہی زیادہ ہے اور یہ ملک تین صوبوں پر مشتمل ہے۔

گزشتہ برس اکتوبر میں کی جانے والی مردم شماری کے مطابق نیو کیلیڈونیا کی مجموعی آبادی دو لاکھ 72 ہزار کے قریب ہے، جو کئی دیگر چھوٹے نسلی گروہوں کے علاوہ دو بڑے نسلی گروپوں پر مشتمل ہے۔ ان میں سے ایک کاناک نسل کے قدیم مقامی باشندے ہیں اور دوسرے یورپی (زیادہ تر فرانسیسی) آباد کاروں کی موجودہ نسل کے لوگ۔

نیو کیلیڈونیا کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر نُومیا ہے، جو مقابلتاﹰ اتنا زیادہ گنجان آباد ہے کہ اس ملک کی دو تہائی سے زیادہ آبادی اسی شہر اور اس کے مضافات میں رہتی ہے۔