نطنز جوہری پلانٹ میں دھماکے سیکیورٹی میں‌ نقب لگانے کے مترادف: ایرانی رکن پارلیمنٹ

Nuclear Plant

Nuclear Plant

ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے رکن جواد کریمی قدوسی نے کہا کہ نطنز جوہری پلانٹ میں ہونے والے دھماکے “سیکیورٹی سسٹم میں‌ نقب لگانے کے مترادف ” ہیں۔

ایرانی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ نے بدھ کے روز قدوسی کے حوالے سے بتایا کہ ہم نطنز جوہری پلانٹ پر ہونے والے دھماکوں کے بارے میں حتمی طور پر اس نتیجہ پر پہنچے ہیں یہ ہے کہ سیکیورٹی سسٹم میں نقب لگانے اور سیکیورٹی رکاوٹوں کو عبور کرنے کا نتیجہ ہیں۔

قدوسی جو اس سے قبل ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے متعدد دیگر ممبروں کے ہمراہ نطنز سائٹ کا دورہ کر چکے تھے نے مشکوک چیز کے وجود کی تردید کی۔ انہوں‌ نے کہا کہ اگر جوہری پلانٹ کو باہر سے نشانہ بنایا جاتا تو اس کا کوئی ثبوت مل جاتا لیکن وہاں سے ایسی کوئی چیز نہیں ملی ہے۔

قدوسی نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا اس پلانٹ پر دھماکوں کے لیے سیکیورٹی سسٹم میں‌ کیسے نقب لگائی گئی لیکن نیویارک ٹائمز نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ دھماکہ نطنز کے سنٹری فیوج سائٹ کے اندر نصب ایک بارودی مواد کے ذریعہ ہوا ہے۔

ایرانی نائب نے بیان دیا کہ توڑ پھوڑ کے واقعے کے بعد حادثے کی جگہ تفتیش کے لیے پہنچے۔ چھان بین کرنا ہمارا مقصد تھا اور ہم نے وہاں بیشتر داخلی کمزوریوں کی نشاندہی کی۔

ایرانی میڈیا نے فضائی حملے کے مفروضوں یا سائبر حملوں کو نطنز کی تنصیبات پر حادثے کی وجہ قرار دیا تھا لیکن ایرانی فارسی اخبار ‘روزنامہ ہمشہری’ نے 8 جولائی کو ایک رپورٹ میں اس واقعے کو “تخریب کاری حملہ” قرار دیا تھا۔

اخبار نے تصدیق کی کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ یہ حادثہ جان بوجھ کر گیا گیا حملہ تھا لیکن یہ بھی کہا گیا کہ اس مرکز پر فضائی حملہ کرنا تقریبا ناممکن ہے۔