پاکستان اور زمبابوے کے درمیان دوسرا ون ڈے میچ آج کھیلا جائے گا

Pakistan vs Zimbabwe

Pakistan vs Zimbabwe

لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پہلا ون ڈے بمشکل جیتنے کے بعد دوسرے میچ میں گرین شرٹس کو دفاعی خول سے نکلنے کا چیلنج درپیش ہوگا۔

راولپنڈی میں منعقدہ پہلے ون ڈے میں پاکستان نے گرتے پڑتے 26رنز سے فتح حاصل کرتے ہوئے آئی سی سی سپر لیگ میں 10پوائنٹس کے ساتھ کھاتہ تو کھول لیا، البتہ کارکردگی قطعی طور پر سابق عالمی چیمپئن ٹیم کے شایان شان نہیں تھی،بیٹنگ ڈری سہمی نظر آئی،زمبابوین اسپنرز نے مڈل آرڈر کو مشکل میں رکھا،پاور ہٹنگ ہوئی نہ کوئی تسلسل کے ساتھ رنز بناکر حریف بولرز کو دباؤ میں نہ لا سکا۔

دفاعی بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان نے اننگز کی 300 میں سے 154ڈاٹ بال کھیلیں، بولنگ میں غلطیوں کے سبب برینڈن ٹیلر اور ویزلے مدھیویرے تقریباً میچ چھین کر لے گئے تھے،حارث رؤف،فہیم اشرف اور عماد وسیم نے کھل کر حریف کو اسٹروکس کھیلنے کا موقع فراہم کیا،اختتامی اوورز میں شاہین شاہ آفریدی اور وہاب ریاض نے عمدہ بولنگ سے پریشان حال میزبان ٹیم کی سانسیں بحال کیں،دوسرا ون ڈے اتوار کوکھیلا جائے گا،پاکستان ٹیم شایان شان کارکردگی دکھانے کی خواہاں ہوگی،دفاعی خول سے نکل کر عمدہ کھیل پیش کرنا ہوگا۔

دوسرے ون ڈے کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان گذشتہ روز کیا گیا، صرف ایک تبدیلی ہوئی،گروئن انجری کا شکار ہونے والے پہلے مقابلے کے ٹاپ اسکورر حارث سہیل کی جگہ حیدر علی کو شامل کرلیا گیا، نوجوان بیٹسمین کے ڈیبیو کا امکان روشن ہوگیا ہے، دوسری جانب افتخار احمد کو ایک موقع اور دیے جانے کا امکان ہے، شاداب خان نے ٹریننگ کا آغاز کردیا لیکن انھیں بدستور آرام دیا جائے گا، گذشتہ میچ میں اسپنر کی کمی محسوس ہوئی تھی، اگر فہیم اشرف کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ ہوا تو عثمان قادر کو موقع دیے جانے کا امکان ہے۔

پلیئنگ الیون کا انتخاب بابر اعظم (کپتان)، امام الحق، عابد علی، فخر زمان، حیدر علی،محمد رضوان، افتخار احمد، خوشدل شاہ، فہیم اشرف، عماد وسیم، عثمان قادر، وہاب ریاض، شاہین آفریدی، حارث رؤف اور موسیٰ خان میں سے ہوگا۔کپتان بابر اعظم پْرامید ہیں کہ دوسرے ون ڈے میں کھلاڑی اپنی صلاحیتوں پر لگا زنگ اتارنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

پہلے میچ کے بعد ویڈیو میڈیاکانفرنس میں انھوں نے کہا کہ ہم نے بیٹنگ میں اچھا آغاز کیا تھا لیکن بڑا اسکور نہیں کرسکے، ٹیم ایک سال بعد ون ڈے کھیل رہی تھی، پچ میں ڈبل پیس موجود رہا اور سلو بریک بھی ہورہی تھی، اس صورتحال میں سیٹ بیٹسمین اننگز کو مطلوبہ رفتار سے آگے بڑھانے کا موقع گنوا دے تو آنے والے کیلیے آسان نہیں ہوتا،ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں،آئندہ میچز میں بہتری لانے کی کوشش کریں گے۔

پیس بیٹری کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حارث رؤف کے کیریئر کا پہلا ون ڈے تھا،ابتدا میں مشکل کے بعد دوسرے اسپیل میں انھوں نے بہتر بولنگ کی،شاہین شاہ آفریدی نے غیر معمولی کارکردگی دکھائی۔ تجربہ کار وہاب ریاض نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے فتح کا راستہ ہموار کیا۔

بابر اعظم نے برینڈن ٹیلر کے آؤٹ کو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے غیر معمولی اننگز کھیلی،ایک بڑی شراکت قائم ہونے کے باوجود مجھے اپنے بولرز پر اعتماد تھا کہ وہ میچ کو ہاتھ سے نہیں جانے دینگے،وہاب ریاض تجربہ کار ہیں، شاہین شاہ آفریدی بھی تیزی سے سیکھتے ہوئے بہترین بولر بنتے جارہے ہیں،ان کو معلوم ہوتا ہے کہ مشکل صورتحال میں 110فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کیلیے کیا کرنا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ میں پاکستان 2اسپنرز کے ساتھ کھیلتا رہا ہے،پہلے میچ میں فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر کو کھلانے کا تجربہ کیا،اتوار کو دوسرے اسپنر کی شمولیت کا فیصلہ ٹیم میٹنگ میں کریں گے، غلطیوں کے باوجود جیت تو جیت ہے،اس سے اعتماد میں اضافہ ہوا،آئی سی سی سپرلیگ میں ہر پوائنٹ اہمیت کا حامل ہے۔

دوسری جانب زمبابوین ٹیم ایک بار پھر برینڈن ٹیلر اور ان فارم نوجوان بیٹسمین ویزلے مدھیویرے پر انحصار کرے گی، سین ولیمز اور سکندررضا سے بھی بہتر کارکردگی کی امیدیں وابستہ ہیں، ٹینڈائی چسورو کی جگہ ایلٹن چگمبرا کو شامل کیا جا سکتا ہے۔