پاکستانی پائلٹ ملائیشیا میں بھی معطل

 Malaysian Airlines

Malaysian Airlines

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ملائیشیا میں ہوا بازی ریگولیٹری اتھارٹی نے پاکستانی لائسنس کے حامل ڈومیسٹک ایئرلائنز کے تمام پائلٹوں کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے۔

ملائیشیا میں ہوا بازی ریگولیٹری اتھارٹی نے پاکستانی لائسنس کے حامل ڈومیسٹک ایئرلائنز کے تمام پائلٹوں کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے۔ یہ فیصلہ جنوبی ایشیائی ملک کی حکومت کی طرف سے چند پاکستانی پائلٹس کی قابلیت مشکوک ہونے کے بارے میں کیے گئے انکشاف کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

ملائیشیا کی سول ایوی ایشن اتھارٹی )سی اے اے ایم( نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ دراصل ملائیشیا میں کام کرنے والے تمام غیر ملکی پائلٹس کی قابلیت کے بارے میں کروائی جانے والی تازہ ترین چھان بین کے بعد کیا گیا۔ اس اتھارٹی نے روئٹرز کو بتایا کہ ملائیشیا میں اس وقت تقریباﹰ 20 پاکستانی پائلٹس کام کر رہے ہیں۔

دریں اثناء نیشنل کیریئر ملائیشیا ایئر لائنز، ملینڈوایئر اور انڈونیشیا کی لائنز ایئر کی ملائیشین شاخ نے کہا کہ ان کے پاس کوئی غیر ملکی پائلٹ نہیں ہے جبکہ ایئر ایشیا کا کہنا تھا کہ اس کے پاس بھی پاکستانی لائسنس کا حامل کوئی پائلٹ نہیں ہے۔

ملائیشیا کی سول ایوی ایشن اتھارٹی )سی اے اے ایم( نے کہا کہ پاکستانی پائلٹس کو دراصل مقامی آپریٹرز جیسے کہ فلائنگ اسکولز، فلائنگ کلبز اور تربیتی تنظیموں نے نوکریاں دی ہوئی تھیں۔

پاکستان نے پچھلے ہفتے اپنے پائلٹس میں سے ایک تہائی کو لائسنسوں کے جعلی ہونے کے انکشاف کے بعد معطل کر دیا تھا۔ پاکستان کے پاس کل 860 پائلٹس ہیں، جن میں سے 107 غیر ملکی ایئر لائنز کے ساتھ منسلک ہیں۔

اس اعلان کے بعد ہی عالمی سطح پر پاکستانی پائلٹس کی قابلیت کے بارے میں تشویش میں غیر معمولی اضافہ ہوا اور ساتھ ہی ملک کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

ملائیشیا کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ان پائلٹس کے لائسنس کی تصدیق کی جا سکے۔

بیان کے مطابق ‘پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی جن پائلٹس کے لائسنس کی تصدیق کرے گی ان کو فوری طور پر بحال کر دیا جائے گا۔‘

یاد رہے کہ پاکستانی پائلٹس کے جعلی لائسنسوں کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد یورپی سیفٹی ایجنسی نے پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کی پروازوں پر چھ ماہ کے لیے پابندی عائد کی ہے۔ دریں اثناء پاکستان کی وفاقی حکومت نے جمعرات کو کہا کہ 2012ء اور 2018ء کے درمیان تقریباً 236 پائلٹسں کو جاری کیے جانے والے ‘غیر قانونی‘لائسنس کی تحقیقات جاری ہیں اور سول ایوی ایشن اتھارٹی سی اے اے کچھ روز میں پائلٹس اور ہوابازی کے شعبے سے منسلک دیگر کارکنوں کی اسناد کی تصدیق کا کام مکمل کر لے گی۔