جلال الہی کی جھلک

Coronavirus

Coronavirus

تحریر : ناصر حمید

بلاشبہ متکبر و سرکش قوموں کا سورج غروب ہونا شروع ہو گیا ہے UAE نے دس ہزار پاکستانیوں کو واپس بھیجنے کا اعلان کر دیاہے 2020 ایکسپو کینسل کردی گئی سعودیہ عرب دنیا سے آئے ملازموں کو ملک بدر کر رہا ہے آسٹریلیا میں موجود تمام غیر ملکیوں کو زندہ رہنے کیلئے فی ڈالر5گھنٹے کام کرنا پڑ رہا ہے۔چین امریکہ اور برطانیہ میں غیر ملکی کاروباری اپنی معاشی تباہی کے بھیانک مناظر دیکھ اور سوچ کرہلکان ہورہے ہیںاِس دنیا کو اپنی تین سو سال کی ترقی کا بہت زعم تھا۔

امریکہ یورپ جنہوں نے اپنی سپیس شیلڈ تک بنائی ہوئی تھی اُلٹے منہ گرے پڑے ہیںایک انتہائی چھوٹے کرونا وائرس نے اس دنیا کی تین سو سال کی ترقی کو زیرو کر دیاہے آسمانوں پر اُڑتے جہاز زمین پر اُتروا دیئے سمندر بحری جہازوں سے خالی ہوچکے ہیں تیل کی کمائی پر پلنے والے جو کہتے تھے کہ نہ تیل ختم ہوگا نہ غربت آئے گی اب وہ پی سکتے ہیں تو تیل پی لیں پانی کی جگہ ایٹم بم میزائل،توپ ٹینک ڈرون جدیدترین جنگی جہازاورنجانے کیاکیا بنانے والے سب کسی بے۔

بس اور حقیر مخلوق کی طرح ایک دوسرے کی شکل دیکھ رہے ہیںسب کچھ کسی کام کا نہیں اور وہیں پڑا رہ گیا آج کے کسی انسان نے سوچا تھا؟ کہ وہ اس قدر بے بسی کے یہ دن دیکھے گا؟2020 چڑھا مبارکیں پارٹیاں خوشیاںہیپی نیو ائیر لے لو نیو ایئرکیسا چڑھا پھر سال بے شک بندہ انتہائی سیاہ کار وخطاکار ہے پر پھربھی مجھ پراللہ تعالیٰ کا احسان ہے کہ اُس کے ہونے پر یقین کامل رکھتاہوں میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اپنی زندگی میں اللہ رب العزت جلال کی ایسی جھلک دیکھوں گاخالق ومالک نے الٹا کر رکھ دیاایک لمحے میں ساری دنیا کوبے شک سب زمانے اورسب مخلوقات اسکے ہیںقربان جاؤں اپنے اللہ رحمٰن کے میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے اُس کی پناہ مانگتے ہوئے کہہ رہا ہوں کہ مجھے تو اُسکی طاقت کی معمولی جھلک دیکھ کر قیامت کا احساس ہو گیاابھی ہواؤں اور پانیوں کو حکم نہیں ہوا۔

زمین کو حکم نہیں ہواصرف خورد بین سے بمشکل نظر آنے والا ایک عجیب حرکت کرنے والا وائرس ہے جس کے ڈر سے تصورات دم توڑے جا رہے ہیں۔بے شک میرارب تعالیٰ قدرت والااور غالب ہے خیال رہے کہ اس نے رحم نہ فرمایااور خوراک کیلئے بلوے شروع ہوئے تو یہ جو کاغذ کا نوٹ اور پلاسٹک کا کریڈٹ کارڈ ہے اسے ہم کھا کر بھوک نہیں مٹا سکیں گے جب بھوک غالب آجائے تو کونسا قانون؟کونسی تہذیب؟ کونسی معاشرت؟ کونسی اخلاقیات؟بھوک سب کچھ بھلادیتی ہے بھوکوں کی کوئی تہذیب کوئی اخلاقیات نہیں ہوتی انسانی تاریخ شاہدہے بھوک انسان کوجانوروں سے بھی بدتربنادیتی ہے۔

 Nasir Hameed

Nasir Hameed

تحریر : ناصر حمید