پاکتسانی طلبا نے کپکی اورتھرتھراہٹ کی روک تھام کی چپ تیار کر کے ڈیزائن چیلنج 2017 کا عالمی مقابلہ جیت لیا

Pakistani Students

Pakistani Students

پاکستانی طلبا نے غیر ممالک میں اپنی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ پاکستانی طلبا جن کو ذہانت کی وجہ سے دنیا بھر میں اعلیٰ مقام حاصل ہے اس بار نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے طلبہ نے امریکی ریاست کیلیفورنیا کے اسٹینفورڈ سینٹر میں ہونے والا ڈزائن چیلنج 2017 کا عالمی مقابلہ جیت لیا۔

اس مقابلے میں مختلف امراض سے متعلق بچاؤ ، تحفظ یا ان میں مدد فراہم کرنے والے تیار کردہ آلات پیش کیے گئے۔

مقابلے میں امریکی ریاست میساچوٹس کے انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( ایم آئی ٹی) نیو یارک کی کارنل یونورسٹی (سی یو) ورجنیا کی ورجینیا ٹیک، یونیورسٹی آف ساؤ پولو،بیجنگ یونیورسٹی اور خود اسٹین فورڈ یونیورسٹی کے طلبہ پر مشتمل ٹیموں نے حصہ لیا۔

اس عالمی مقابلے میں تمام ممالک کی ٹیموں نے مختلف امراض سے بچاؤ، تحفظ اور ان میں مدد فراہم کرنے سے متعلق تیار کردہ مختلف آلات پیش کیے۔

پاکستانی طلبہ نے عالمی رینکگ میں اچھی پوزیشن میں شمار ہونے والی تمام یونیورسٹی کی ٹیموں کو شکست دیتے ہوئے یہ مقابلہ جیت لیا، ٹیم کو نقد انعام سمیت ایوارڈ پیش کیا گیا۔

نسٹ کے طلبہ کی تین رکنی ٹیم میں حوریا انعم، اویس شفیق اور ارسلان جاوید شامل تھے۔

طلبہ کی جانب سے تیار کی گئی ڈوائس تاروں کے ذریعے ایک چپ سے منسلک ہے، جو تھرتھراہٹ یا کپ کپی میں مبتلا مریض کی بانہوں میں چسپاں کردی جاتی ہے۔ ڈوائس کے چلتے رہنے اور چپ کے مریض کے جسم سے چسپاں رہنے تک مریض آسانی سے اپنے کام سر انجام دے سکتا ہے۔