پشاور میں جرمنی کے تعاون سے سینٹر آف ایکسیلینس کا سنگ بنیاد

Center of Excellence Peshawar

Center of Excellence Peshawar

پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) جرمنی کے تعاون سے صوبہ بھر میں اس طرح کے پانچ مراکز قائم کئے جائیں گے جو ووکیشنل ٹیچرز کو تربیت فراہم کریں گے۔

پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا میں بیروزگاری کے خاتمے اور نوجوانو‌ں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے جرمن حکومت کے تعاون سے آج بدھ کو صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقے حیات آباد میں سنٹر اف ایکسیلینس کے نام سے اہم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ جرمنی کے تعاون سے صوبہ بھر میں اس طرح کے پانچ مراکز قائم کئے جائیں گے جو ووکیشنل ٹیچرز کو تربیت فراہم کریں گے۔ یہی اساتذہ پھر نوجوانوں کوجدید ٹیکنالوجی اور مشینری پر تربیت فراہم کریں گے جو ملک کی ضروریات پورا کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنے کا باعث بنیں گے۔

سینٹر آف ایکسیلینس کے افتتاح کے بعد جرمن سفیر بیرن ہارڈ شلیک ہیک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”گذشتہ دس سال سے پاکستان اور صوبہ خیبر پختونخوا کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، یہ ایک مشکل کام ہے اور اس میں اتار چڑھاؤ یا کمی بیشی بھی ہوئی، لیکن اج ہم کامیابی کے ساتھ اگے بڑھ رہے ہیں، ایکسیلنس سینٹر ایک کامیاب منصوبہ ہے جس سے تھیوری کے ساتھ ساتھ عملی تربیت دی جائیگی اور یہی جرمنی کا بنیادی آئیڈیا ہے کہ جب دونوں ساتھ ساتھ ہوں تو ترقی یقینی ہوجاتی ہے۔‘‘

جرمن سفیربرن ہارڈ شیلک ہیک نے پشاور میں واقع عوامی نیشنل پارٹی کے باچا خان مرکز کا دورہ کیا۔

جرمن سفیر کا مزید کہنا تھا کہ جرمنی پاکستان کے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون اس لیے کر رہا ہے تا کہ بیروزگاری کا خاتمہ ہو سکے۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعاون کا یہ سلسلہ جاری رکھیں گے تا کہ مشکلات میں کمی لائی جاسکے۔

خیبر پختونخوا میں ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹرینیگ کے تحت ساڑھے پانچ سو سے زائد حاضر نوکری افراد کو تربیت فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ابتدائی طور پر ایکسیلینس سینٹر میں تربیت مخصوص اداروں کے تعلیم یافتہ افراد کو فراہم کی جائے گی۔ حکام کے مطابق تمام ایکسیلنس سینٹرز فعال ہونے کے بعد تربیتی عمل عام کرنے کا امکان ہے۔ تقریب میں موجود خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ، ترقی و منصوبہ بندی تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ ”مارکیٹ کی ڈیمانڈ پورا کرنے کیلئے ہنرمند افراد کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ ضرورت ایسے ادارے ہی پورا کر سکتے ہیں۔‘‘ انکا مزید کہنا تھا کہ ٹیکنیکل ایجوکیشن کیلئے اعلیٰ تربیت یافتہ اساتذہ کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ ضرورت سنٹر فار ایکسیلینس پورا کرے گا۔

جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ جرمنی پاکستان کے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون اس لیے کر رہا ہے تا کہ بیروزگاری کا خاتمہ ہو سکے۔

قبل ازیں جرمن سفیربرن ہارڈ شیلک ہیک نے پشاور میں واقع عوامی نیشنل پارٹی کے باچا خان مرکز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے انہیں باچا خان ویلفئیر ٹرسٹ اور خدائی خدمت گار تحریک کے حوالے سے بنیادی معلومات فراہم کی۔ انہیں باچا خان ٹرسٹ کے ذریعے تعلیمی اداروں اور ضرورت مندوں کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات اور ریسرچ سینٹر کے حوالے سے بھی تفصیلات دیں۔ ایمل ولی خان نے جرمن سفیر کے دورے پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سیاسی جماعت پوری دنیا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بہتر تعلقات کی خواہاں ہے اور چاہتے ہیں کہ یورپین یونین کے ساتھ تعلقات کو مزید بڑھایا جائے۔