سایہ فگن ہوا پھر رمضان کا مہینہ

Ramadan

Ramadan

سایہ فگن ہوا پھر رمضان کا مہینہ
کہتے اسے کبھی ہیں قرآن کا مہینہ
آیا ہے زندگی کی لے کر نئی بہاریں
فرمان رب کے سائے میں اسے گزاریں
فرمان رب کو پھر سے سینے میں ہم اتاریں
ہم عاقبت کو اپنی جیسے بھی ہو سدھاریں
قرآن کی تلاوت میں منہمک رہیں ہم
قرآن پڑھائیں سبکو قرآن خود پڑھیںہم
ہو فرض اور نوافل کا اہتمام دل سے
رطب السان رہیں ہم صبح و شام دل سے
غیبت سے پاک دل کو رکھنا مرے عزیزو
بہتان و چغلیوں سے محفوظ خود کو رکھو
ہو جیسے کرلو راضی تم اپنے کبریا کو
سجدوں کو دل سے کر کے راغب کرو خدا کو
ساعت تمام گذرے یاد خدا میں اپنی
اعمال صالحہ سے کر لیں خدا کو راضی
گذرا جو وقت پہلے ویسا نہ اب گذاریں
ہم عاقبت کو اپنی جیسے بھی ہو بنا لیں
دربار رب میں حاضر ہو کر کے گرگرائیں
ہر طور سے خدا کو جیسے بھی ہو منا لیں
رمضان کی برکتوں سے ہوں فیضیاب ہر دم
رب کی نظر میں سب سے برتر رہا ہے صائم
علم و عمل کی دولت سے بھر دے سب کا دامن
عادل کی یہ دعا ہے خلدیریں ہو مسکن

ڈاکٹر نصیر احمد عادل ، کمھرولی، دربھنگہ