صدر اردوان نے ترک شہریوں کے قتل پر امریکی بیان مسترد کر دیا

President Erdogan

President Erdogan

انقرہ (اصل میڈیا ڈیسک) کرد باغیوں کی جانب سے اپنے اہلکاروں کے قتل کی مشروط مذمت کرنے پر ترکی کے دفتر خارجہ نے امریکا کے سفیر کو طلب کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز عراق میں ترک اہلکاروں کے قتل کے بعد ترکی نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ ترک اہل کاروں کے اغوا اور قتل میں کرد باغی تنظیم کردستان ورکرز پارٹی(پی کے کے) ملوث ہے تاہم امریکا نے اس واقعے کی مشروط مذمت کی ہے۔

امریکی بیان میں کہا گیا تھا کہ اگر اس بات کی تصدیق ہو جاتی ہے کہ ترک شہریوں کو مبینہ طور پردہشت گرد تنظیم پی کے کے ہی نے قتل کیا ہے تو ہم اس اقدام کی شدید ترین مذمت کرتے ہیں۔
امریکا کی جانب سے یہ بیان جاری ہونے پر ترک صدر طیب اردوان نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے دہشت گردوں کی طرف داری کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقعے پر امریکا کا بیان تمسخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر دو ہی راستے ہیں۔ یا تو کسی سوال اور اگر مگر کے بغیر ترکی کے ساتھ کھڑے ہوں یا پھر آپ ایسی ہر قتل و غارت میں شریک جرم تصور ہوں گے۔