اب وزیراعظم کو مردم شماری پر یوٹرن لینا پڑے گا، مصطفی کمال

Mustafa Kamal

Mustafa Kamal

کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) چیئرمین پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) مصطفٰی کمال نے کہا ہے کہ مردم شماری 3 برس سے متنازع تھی لیکن کابینہ نے متنازع چیز کو مہر لگا کر جائز قرار دے دیا۔

کراچی میں مردم شماری کی منظوری کے خلاف ریلی سے خطاب میں چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے تعلیم اور پانی چھین لیا،ہم خاموش رہے ،حکمرانوں نےکراچی کو کچرےکاشہر بنا دیا، مہنگائی کا بم گرایا، گیس بند کی، ایک قطرہ پانی نہیں دیا، ہم خاموش رہے، لیکن اگر کراچی والوں کوپور انہیں گنا گیا تو کراچی خاموش نہیں بیٹھےگا۔

مصطفیٰ کمال کاکہنا تھا کہ یہ مجمع آواز لگا رہا ہےکہ عمران خان ڈھائی سال میں آپ نے ایک اچھا کام نہیں کیا،ہم پوائنٹ اسکورنگ کے لیے آپ کو سلیکٹڈ نا اہل نہیں کہیں گے،عمران خان نے کچھ بھی اچھا نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک متنازع مردم شماری تھی،کراچی کی آبادی 3 کروڑ سے کم نہیں ہے،مردم شماری متنازع تھی،3 برسوں سےقانونی شکل نہیں دی گئی تھی،آپ اورکابینہ نے متنازع چیز کو مہر لگا کر جائز قرار دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں پہلی فرصت میں یوٹرن لو اور مردم شماری پر فیصلہ واپس لو،صرف یہ مطالبہ ہے کہ مردم شماری کو متنازع رہنے دیاجائے،حکمرانوں فیصلہ کرو خود ہمیں درست گنو گے یا ہم آئیں،جب تک صحیح گنو گے نہیں مسائل کیسے حل کرو گے،ہم اپنے آپ کو گنوانے کے لیے آخری حد تک جائیں گے۔

چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ اب وزیر اعظم کو مردم شماری پر یو ٹرن لینا پڑے گا، اس مردم شماری کو جائز مان لیا گیا تو آئندہ سب کو جائز ماننا پڑےگا،کسی کو روزگار نہیں ملے گا، حق نہیں ملے گا تو کوئی اسلحہ اٹھائےگا۔

مصطفیٰ کمال نے اس معاملے پر چیف جسٹس پاکستان سے بھی سو موٹو ایکشن لینے کی اپیل کی ہے۔