نئے وزیر اعظم کا آپشن دور دور تک زیرغور نہیں، عمران خان ڈبل شاہ ہے۔ خواجہ محمد آصف

Khawaja Mohammad Asif

Khawaja Mohammad Asif

سیالکوٹ (جیوڈیسک) وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے شہر اقبال میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قیادت کے احتساب کا کل اختتام ہوا، اب فیصلہ آئے گا، امید ہے نواز شریف سرخرو ہوں گے، نواز شریف نے 3 نسلوں کا حساب دیا اور نواز شریف نے اپنے والد اور بچوں کا حساب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جج صاحبان نے کہا نواز شریف کیخلاف کرپشن کا الزام نہیں، عدالت کا نواز شریف کو سرٹیفکیٹ دینا قابل تحیسن بات ہے۔

نواز شریف کی 35 سالہ سیاست سرخرو ہوئی ہے لیکن مخالفین نے کردارکُشی کی انتہاء کی۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ میاں صاحب کے خلاف سرکاری کرپشن کا کوئی الزام نہیں، سپریم کورٹ نے بھی اس کا اعتراف کیا ہے۔

نواز شریف نے تو حساب دے دیا، اب عمران خان کی باری ہے، ابھی تلاشی شروع نہیں ہوئی اور وہ کہتے ہیں کہ میرے پاس حساب نہیں، عمران خان بھی نواز شریف کی طرح اپنے والد کا حساب دیں، جہانگیر ترین بھی اپنے والد کا حساب دیں اور مجھ سے بھی میرے والد کا حساب لیا جائے۔

خواجہ آصف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم سے حساب مانگا گیا تو عمران خان بھی 3 نسلوں کا حساب دیں اور وہ نسل جو لندن میں ہے اس کا بھی حساب دیں، عمران خان نے بار بار مؤقف بدلے، کوئی بیوی طلاق کے بعد کیسے پیسے دے سکتی ہے؟ ہم انہیں بھاگنے نہیں دیں گے پیچھا کریں گے۔ خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے میرے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کیا مگر ان کا وکیل پیش نہیں ہوتا، عمران خان عطیات کا حساب نہیں دے رہے، عدالت میں اب ان سے مکمل تفصیل مانگیں گے۔

خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے بھارتی صنعتکار متل کے داماد سے فنڈز لئے، ایک یہودی سے بھی فنڈز لئے، عمران خان شوکت خانم ہسپتال کے پیچھے نہ چھپیں، عمران خان نے ایمنسٹی سکیم کے ذریعے اپنا کالا دھن سفید کیا، عمران خان نے ایمنسٹی سکیم میں ایک فیصد ٹیکس دیا۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عمران خان ڈبل شاہ ہے، نواز شریف فیملی سمیت پیش ہوئے، ایسی کوئی مثال نہیں ملتی، اسحاق ڈار حق ہلال کی کمائی سے غریبوں کی مدد کرتے ہیں لیکن عمران خان لوگوں کی خیرات کا حساب نہیں دے رہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پانامہ پیپرز میں نواز شریف کا نام ہی نہیں ہے، جس شخص کا نام ہی نہیں وہ حساب دے رہا ہے، آپ سے تو براہ راست آپ کی کمائی کا پوچھا جا رہا ہے، ہمارے قائد کڑے احتساب سے گزرے، عمران خان اب پوری تلاشی دیں، جہانگیر ترین بھی خود کو رضاکارانہ طور پر احتساب کیلئے پیش کریں، جیسے ہمیں ترازو میں تولا گیا، اسی پیمانے پر دوسروں سے حساب لیں گے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ نئے وزیر اعظم کا آپشن دور دور تک زیرغور نہیں ہے، مفروضوں پر بات نہیں کروں گا، سیاسی پارٹیوں میں اختلافات ہوتے ہیں، کسی کو اختلاف ہے تو یہ جمہوریت کا حصہ ہے، پیپلز پارٹی کے ساتھ جو ہو رہا ہے، ایسا اللہ کسی کیساتھ نہ کرے، ہمارا امتحان عوام لیں گے، اپنا رپورٹ کارڈ عوام کے پاس لے کر جائیں گے، گزشتہ 2 ماہ سے لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی، شیخ رشید سیاسی رنگ باز ہیں، اللہ تعالیٰ کسی کو شیخ رشید جیسا سیاستدان نہ بنائے۔