پی ٹی آئی سندھ میں ایک اور صوبہ بنانے کیخلاف ہے، وزیراعظم عمران خان

 Imran Khan

Imran Khan

کراچی (جیوڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف سندھ میں ایک اور صوبہ بنانے کے خلاف ہے۔

وزیراعظم عمران خان وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور معاون خصوصی نعیم الحق کے ہمراہ کراچی پہنچے۔

وزیراعظم عمران خان سے اتحادی جماعتوں کے وفد نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی جس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم، خرم شیر زمان، حلیم عادل اور فیصل واوڈا سمیت دیگر رہنما شریک تھے۔

ملاقات میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے ارباب غلام رحیم، نندکمار، نصرت سحرعباسی اور صدرالدین شاہ راشدی بھی موجود تھے۔

ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورتحال، وفاقی حکومت کے جاری منصوبوں اور اتحادی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سندھ میں ایک اور صوبہ بنانے کے خلاف ہے، پی ٹی آئی کے نئے بلدیاتی نظام کے بعد صوبے میں تقسیم کی ضرورت نہیں رہےگی۔

قبل ازیں وزیر اعظم نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) اور تاجر برادری کے وفد نے ملاقات کی۔

ملاقات میں ایف پی سی سی آئی، کے سی سی آئی و دیگر کاروباری نمائندوں، گورنرسندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزیربحری امور، مشیرتجارت بھی ملاقات میں موجود تھے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چاہتا ہوں ہماری حکومت سب سے زیادہ تاجر اور سرمایہ کار دوست حکومت جانی جائے، میرا مشن پاکستان سے غربت مٹانا ہے جس میں تاجر برادری میرا ساتھ دے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکمرانوں نے معیشت کو کرپشن سے تباہ کردیا، ہمیں ایک خستہ حال معیشت ملی، میں چوروں کو نہیں چھوڑ سکتا، اس وقت حکومت کی توجہ معاشی استحکام پر مرکوز ہے، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک میں ماہرین تعینات کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تاجر برادری سے التماس ہے کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں، چاہتے ہیں نجی شعبہ معیشت کے استحکام میں کردار ادا کرے، حکومت سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ میں تعاون کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کاروبار میں سہولت، ایف بی آر کی اصلاحات اور تجارت کے لیے سازگار ماحول ترجیحات ہیں۔

کاروباری برادری کی جانب سے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا گیا اور وفد کی جانب سے معاشی استحکام اور اقتصادی اہداف کے حصول کے لیے تجاویز پیش کی گئیں۔

وزیراعظم عمران خان ںے کراچی کے نجی ہوٹل میں شوکت خانم اسپتال کیلئے فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب میں کہا کہ شوکت خانم اسپتال میں 75 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال میں غریبوں کے علاج پر اب تک 40 ارب روپے خرچ ہوئے، خوشی ہے کہ ہر گزشہ سال سے زیادہ فنڈز جمع ہوتے ہیں، اسپتال بڑے مشکل حالات سے گزرا لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹے۔

انہوں نے کہا کہ جب الزام لگایا گیا کہ چندے کے پیسے سے الیکشن مہم چلائی جائے گی تو اسپتال کی فنڈنگ رک گئی، اس سال اسپتال کا خسارہ ساڑھے 8 ارب روپے تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دیگر قوموں پر ہم سے زیادہ برے وقت آئے ہیں جب قوم متحد ہوجائے تو ہر مشکل سے نکل آتی ہے، ہمارے دو مہینے صرف مشکل ہیں، گھر پر جب قرضے بڑھ جاتے ہیں تو مشکل وقت آتا ہے، جب قوم کھڑی ہوجاتی ہے تو پھر مشکل وقت سے نکل آتی ہے۔

انہوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ پاکستان وہ ملک بننے گا کہ لوگ باہر سے نوکریوں کیلئے یہاں آئیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برے وقت میں لوگ اکھٹے ہوجاتے ہیں، ڈالر نہیں خریدتے، ہم دو تین مہینے میں اس مشکل صورت حال سے نکل جائیں گے، ایک بڑے سیلاب کے بعد بھی پاکستانی قوم مشکلات سے نکلی۔