پنجاب حکومت نے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دے دی

Meeting

Meeting

لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پنجاب کابینہ نے نئے بلدیاتی نظام کیلئے مسودہ قانون کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیرِ صدارت پنجاب کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے جس میں آئندہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر براہِ راست کروایا جانا شامل ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میئر اور ضلع کونسل کے چیئرمین کے امیدوار جماعتی بنیادوں پر الیکشن لڑیں گے، میئر کابینہ خود تشکیل دے گا، کابینہ میں 2 خواتین ارکان رکھنا لازمی ہو گا، میئر کو پی ایچ اے ، ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، واسا، ٹیپا، ویسٹ مینجمنٹ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز، سوشل ویلفیئر اتھارٹیز، ڈسٹرکٹ پاپولیشن اور اسپورٹس اتھارٹیز کی سربراہی بھی دے دی گئی۔

نئے بلدیاتی نظام میں 11 میٹروپولیٹن کارپوریشنز ہوں گی، ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے علاوہ سیالکوٹ اور گجرات کو بھی میٹروپولیٹن کا درجہ دے دیا گیا۔

پنجاب کابینہ نے کمرشل پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے دیا، کمرشل پراپرٹی ٹیکس جمع کرانے والوں کو آئندہ ٹیکس فیس میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

کابینہ نے اسکولز ایجوکیشن کی خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کی منظوری سمیت غیر منقولہ سرکاری اراضی پر تجاوزات کے خاتمے کے آرڈیننس 2021ء کی اصولی منظوری بھی دے دی۔