حقیقت کچھ اور تھی

Coronavirus

Coronavirus

تحریر : مریم چوہدری

گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ عالمی وبا  کورونا وائرس  پاکستان پر بھی حملہ کرنے سے باز نہیں آیا دن بدن کیسسیز بڑھتے جا رہیں ہیں LOCKDOWN کی وجہ سے ہر شخص ایک خاص پریشانی کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔حقیقت میں یہ وبا کے دن ان لوگوں پر اثر کر رہے ہیں جو مصنوعی زندگی گزار رہے تھے مجھے بہت افسوس کے ساتھ کہنا پر رہا ہے ہم سب ہی مصنوعی زندگی بسر کر رہے تھے۔

دیکھا جائے تو کچھ نہیں بدلاہر چیز اپنی جگہ پر موجود ہے۔ فرق صرف مصنوعی اشیا، تعلق اور زندگیوں کو پڑا قدرت کا بنایا قانون بہت اعلی ہے۔ اسکا اندازہ تو ہو ہی گیا ہوگاذرا قدرت کے قوانین دیکھے صبح اپنے وقت پر ہوتی ہے۔سورج اپنے وقت پر نکلتا ہے اپنے وقت پر غروب ہوتا ہے۔ پھول وقت پر کھلتے ہیں۔رات اپنے وقت پر ہوتی ہے۔

چاند و تارے اپنے وقت پر نکلتے ہیںقدرتی ہر چیز اپنے وقت پر ہوتی ہے۔ نہ تو LOCKDOWN کے دوران دن نکلنا ختم ہوا نہ ہی رات نے انتظار کیا LOCKDOWN ختم ہونے کانہ کو ئی دودھ دینے والے جانور دودھ دینے سے رکے قدرت سے ہونے والے کسی بھی کام کا انتظار نہیں کرنا پڑا سب چیزیں ویسی ہی ہیں۔ فرق صرف مصنوعی زندگی کو پڑا یہ ہمارا واہم تھا کے معملات رک جاتے ہیں۔

ہمارے نہ ہونے سے فرق پڑتا ہے۔ مگر حقیقت کچھ اور تھی قدرت کے قوانین ویسے ہی رہے معملات چلتے رہے ہمارے ہونے یا نہ ہونے سے دنیا کو خاص فرق نہیں پڑتا ہوا تو کچھ نہیں صرف حقیقت سے آشنا ہوئے ہیں ہم یہ ہمارا واہم تھا در اصل زندگی اب حقیقت تک آ پہنچی ہے۔ جس حقیقت کو ہم نے کبھی دیکھنا یا محسوس کرنا ہی چھوڑ دیا اپنی آنکھیں بند کر دی اور دنیا کی بناوٹ میں مصنوعی زندگی گزارتے رہے لہٰذا خوش فہمی سے باہر نکلے ہر حال میں خوش رہیں اپنی زندگی حقیقت سے منسلک کریہر لمحہ خوشی کا ہے۔ ہر لمحہ سکون کا ہے۔ ہر لمحہ شکر کا ہے۔

Maryam Chaudhry

Maryam Chaudhry

تحریر : مریم چوہدری