پاسداران انقلاب کی سوشل میڈیا کارکنوں کو سنگین نتائج کی دھمکی

Hussein Tayyib

Hussein Tayyib

ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران میں سوشل میڈیا پر قدغنیں کوئی نئی بات نہیں۔ آئے روز ایرانی عہدیداروں کی طرف سے سوشل میڈیا پر سرگرم کارکنوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔

ایرانی پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس آرگنائزیشن کے چیئرمین حسین طائب نے مظاہرین اور سوشل میڈیا پر سرگرم کارکنوں کو خبردار کیا ہے وہ حکومت اور ایرانی ولایت فقیہ کے نظام کے خلاف کسی قسم کی مہم چلانے کے سنگین نتائج برآمد ہوں‌ گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم سوشل میڈیا پر سرگرم لوگوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

حسین طائب نے مظاہرین کو خبردار کیا کہ وہ ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ مغربی ایجنٹوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ہم ان کی ہر حرکت پرنظر رکھے ہوئے ہیں۔ اگر وہ ملک میں اتشار پھیلانے کی کوشش کریں‌ گے تو انہیں سیکیورٹی اداروں کی طرف سے کاری ضرب کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایرانی پاسداران انقلاب کے عہدیدار نے دھمکی دی کہ ہم سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس سوشل میڈیا کی مانیٹرنگ کے جدید آلات ہیں۔ سوشل میڈیا کے میدان کو ایران کو کمزور کرنے کے لیے استعمال کرنے والوں کو اپنی حرکتوں کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔

ایرانی پاسداران انقلاب کے عہدیدار حسین طائب کی طرف سے یہ دھمکی آمیز بیان ایک ایسے وقت میں‌ سامنے آیا ہے جب گذشتہ دو ہفتوں کے دوران ایرانی انٹیلی جنس حکام نے گھروں پر چھاپوں کے دوران 10 صحافیوں کو حراست میں لینے کے ساتھ ان کے کمپیوٹر، لیپٹ ٹاپ، موبائل فون اور دیگر آلات قبضے میں لیے لیے تھے۔