صحیح بخاری حدیث 1872

Sahih Bukhari Hadith

Sahih Bukhari Hadith

تحریر : بانو میر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى

حَدَّثَنَا مُعَاذٌ

أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ

عَنْ زِيَادِ بْنِ جُبَيْرٍ

قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عُمَرَ رضى الله عنهما

فَقَالَ رَجُلٌ نَذَرَ أَنْ يَصُومَ يَوْمًا

قَالَ أَظُنُّهُ قَالَ الاِثْنَيْنِ

فَوَافَقَ يَوْمَ عِيدٍ‏

فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ أَمَرَ اللَّهُ بِوَفَاءِ النَّذْرِ

وَنَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ صَوْمِ هَذَا الْيَوْمِ‏

ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا

کہا کہ

ہم سے معاذ بن معاذ عنبری نے بیان کیا

کہا کہ

ہم کو عبداللہ بن عون نے خبر دی

ان سے زیاد بن جبیر نے بیان کیا

کہ

ایک شخص ابن عمر رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوا

اور

عرض کی کہ

ایک شخص نے ایک دن کے روزے کے نذر مانی

پھر کہا کہ

میرا خیال ہے کہ

وہ پیر کا دن ہے اور اتفاق سے وہی عید کا دن پڑ گیا

ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ

اللہ تعالیٰ نے تو نذر پوری کرنے کا حکم دیا ہے

اور

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن روزہ رکھنے سے ( اللہ کے حکم سے ) منع فرمایا ہے

( گویا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کوئی قطعی فیصلہ نہیں دیا )

نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے سنا

آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بارہ جہادوں میں شریک رہے تھے

انہوں نے کہا کہ

میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے چار باتیں سنی ہیں

جو مجھے بہت ہی پسند آئیں

آپ نے فرمایا کہ

کوئی عورت دو دن ( یا اس سے زیادہ ) کے اندازے کا سفر اس وقت تک نہ کرے

جب تک اس کے ساتھ اس کا شوہر یا کوئی اورمحرم نہ ہو

اور

عیدالفطر اور عیدالاضحی کے دنوں میں روزہ رکھنا جائز نہیں ہے

اور

صبح کی نماز کے بعد سورج نکلنے تک اور عصر کی نماز کے بعد سورج ڈوبنے تک کوئی نماز جائز نہیں

اور

چوتھی بات یہ کہ

تین مساجد کے سوا اور کسی جگہ کے لیے شد رحال ( سفر ) نہ کیا جائے ،

مسجدالحرام ، مسجد اقصی اور میری یہ مسجد (مسجد نبوی )

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : بانو میر