صحیح بخاری بَابُ قَوْلِ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ 1190

Sahih Bukhari

Sahih Bukhari

تحریر : شاہ بانو میر

صحیح بخاری
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ 1190

أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ إِلَى نِسَائِكُمْ

هُنَّ لِبَاسٌ لَكُمْ وَأَنْتُمْ لِبَاسٌ لَهُنَّ

عَلِمَ اللَّهُ أَنَّكُمْ كُنْتُمْ تَخْتَانُونَ أَنْفُسَكُمْ

فَتَابَ عَلَيْكُمْ وَعَفَا عَنْكُمْ

فَالآنَ بَاشِرُوهُنَّ وَابْتَغُوا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَكُمْ

حدیث 1797

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى

عَنْ إِسْرَائِيلَ

عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ

عَنِ الْبَرَاءِ رضى الله عنه

قَالَ كَانَ أَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم

إِذَا كَانَ الرَّجُلُ صَائِمًا

فَحَضَرَ الإِفْطَارُ

فَنَامَ قَبْلَ أَنْ يُفْطِرَ لَمْ يَأْكُلْ لَيْلَتَهُ وَلاَ يَوْمَهُ

حَتَّى يُمْسِيَ

وَإِنَّ قَيْسَ بْنَ صِرْمَةَ الأَنْصَارِيَّ كَانَ صَائِمًا

فَلَمَّا حَضَرَ الإِفْطَارُ أَتَى امْرَأَتَهُ

فَقَالَ لَهَا أَعِنْدَكِ طَعَامٌ قَالَتْ لاَ وَلَكِنْ أَنْطَلِقُ

فَأَطْلُبُ لَكَ‏.‏ وَكَانَ يَوْمَهُ يَعْمَلُ

فَغَلَبَتْهُ عَيْنَاهُ

فَجَاءَتْهُ امْرَأَتُهُ

فَلَمَّا رَأَتْهُ قَالَتْ خَيْبَةً لَكَ‏

فَلَمَّا انْتَصَفَ النَّهَارُ غُشِيَ عَلَيْهِ

فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ

أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ إِلَى نِسَائِكُمْ‏

فَفَرِحُوا بِهَا فَرَحًا شَدِيدًا

وَنَزَلَتْ ‏

وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الأَسْوَدِ‏

ہم سے عبیداللہ بن موسیٰ نے بیان کیا

ان سے اسرائیل نے

ان سے ابواسحاق نے اور ان سے براء رضی اللہ عنہ نے بیان کیا

کہ

( شروع اسلام میں ) حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم جب روزہ سے ہوتے

اور

افطار کا وقت آتا تو کوئی روزہ دار اگر افطار سے پہلے بھی سو جاتا

تو پھر

اس رات میں بھی اور آنے والے دن میں بھی انہیں کھانے پینے کی اجازت نہیں تھی

تاآنکہ پھر شام ہو جاتی

پھر ایسا ہوا کہ

قیس بن صرمہ انصاری رضی اللہ عنہ بھی روزے سے تھے

جب افطار کا وقت ہوا تو وہ اپنی بیوی کے پاس آئے

اور

ان سے پوچھا کیا تمہارے پاس کچھ کھانا ہے ؟

انہوں نے کہا ( اس وقت کچھ ) نہیں ہے

لیکن میں جاتی ہوں کہیں سے لاؤں گی

دن بھر انہوں نے کام کیا تھا اس لیے آنکھ لگ گئی

جب بیوی واپس ہوئیں اور انہیں ( سوتے ہوئے ) دیکھا تو فرمایا

افسوس تم محروم ہی رہے

لیکن دوسرے دن وہ دوپہر کو بیہوش ہو گئے

جب اس کا ذکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا گیا تو یہ آیت نازل ہوئی

” حلال کر دیا گیا تمہارے لیے رمضان کی راتوں میں اپنی بیویوں سے صحبت کرنا

اس پر صحابہ رضی اللہ عنہم بہت خوش ہوئے اور یہ آیت نازل ہوئی

” کھاؤ پیو یہاں تک کہ ممتاز ہو جائے تمہارے لیے صبح کی سفید دھاری

( صبح صادق ) سیاہ دھاری ( صبح کاذب ) سے

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر