سعودی عرب، فرانس میں خطے کی سلامتی کے لیے ایران کی تخریبی سرگرمیوں سے نمٹنے کا معاہدہ

Mohammed bin Salman and Emmanuel Macron

Mohammed bin Salman and Emmanuel Macron

جدہ (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب اور فرانس کے درمیان خطے کی سلامتی کے لیے ایران کی تخریبی سرگرمیوں سے نمٹنے،اقتصادی شراکت داری کے فروغ، نجی شعبے کی شرکت اور تجربات کے تبادلے کو مستحکم کرنے کے لیے ایک معاہدہ طے پایا ہے۔

فریقین نے ایران کی جانب سے اپنے جوہری پروگرام کی ترقی اوراس کے جوہری توانائی کے عالمی ادارے(آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون اور شفافیت کے فقدان پرگہری تشویش کا اظہارکیا اورخطے میں ایران کی تخریبی سرگرمیوں سے نمٹنے کی ضرورت سےاتفاق کیا ہے۔

جدہ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور فرانسیسی صدر عمانوایل ماکرون کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعاون اور خطے میں باہمی دلچسپی سے متعلق امورپربات چیت کی ہے۔انھوں نے توانائی، مالیات اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ پرتبادلہ خیال کیا ہے۔

اس ملاقات کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان میں سعودی عرب اور فرانس کے درمیان اقتصادی تعلقات کی پائیداری کی تعریف کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ’’دونوں ممالک کے مفادات کولاحق مشترکہ خطرات اورخطے کے استحکام کا مسلسل جائزہ لیا جارہا ہے‘‘۔

دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے اور استحکام ،خاص طور پر مشرق اوسط اور دنیا میں امن و سلامتی سے متعلق مشترکہ دلچسپی کے امور پراپنے مؤقف میں ہم آہنگی پر زوردیا۔

سعودی اور فرانسیسی فریقوں نے اس بات پر زوردیا کہ ’’دونوں ممالک کے درمیان تزویراتی مفاہمت کومضبوط بنانے کی ضرورت ہے‘‘۔

انھوں نے لبنانی حکومت پر زوردیا کہ وہ جامع اصلاحات کو عملی جامہ پہنائے،بالخصوص معاہدہ طائف کی پاسداری کی جائے۔اس میں لبنان میں قومی اتحاد اور شہری امن اور ریاستی اداروں تک ہتھیاروں کو محدود کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

صدرماکرون نے کہا کہ ’’خطے کے استحکام کو ملحوظ رکھے بغیرایران کی جوہری فائل پر توجہ نہیں دی جا سکتی۔ ہم نے علاقائی مذاکرات میں سعودی عرب سمیت اپنے اتحادیوں کو شامل کرنے کی تجویز پیش کی ہے‘‘۔

انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’’سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کے دورے میں، میں نے خطے کے استحکام اور توانائی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرا خلیج کا دورہ مفید رہا اور میں نے بہت سی فائلوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

فرانسیسی صدر نے سعودی ولی عہد سے ملاقات کے حوالے سے کہا:’’ہم نے لبنانی بحران پر تبادلہ خیال کیا اور فرانس لبنان کی صورت حال میں بہتری کے لیے اصلاحات کے ضمن میں پرعزم ہے‘‘۔

شہزادہ محمد نے فرانسیسی صدر کے اعزاز میں ورکنگ ظہرانے کا اہتمام کیا۔اس میں بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد نے بھی شرکت کی۔ماکرون اس سے قبل متحدہ عرب امارات اور قطر کے دورے کے بعد ہفتے کے روزجدہ پہنچے تھے۔مکہ کے گورنراور شاہی مشیر شہزادہ خالد الفیصل نے ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا تھا۔

جمعہ کوانھوں نے متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈران چیف اورابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید آل نہیان سے ملاقات کی تھی اور ان سے دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات، مشترکہ تعاون کے طریقوں اور مختلف شعبوں میں ترقی کے مواقع پرتزویراتی شراکت داری کے فریم ورک کے تحت تبادلہ خیال کیا۔انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری، معیشت، جدید ٹیکنالوجی، توانائی اورغذائی تحفظ کے پہلوؤں کے ساتھ ساتھ ثقافتی، تعلیمی اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے بارے میں بھی بات چیت کی تھی۔