سعودی عرب اور روس میں تیل کی پیداوار میں کمی کے سمجھوتے میں توسیع پر اتفاق

Vladimir Putin

Vladimir Putin

اوساکا (جیوڈیسک) سعودی عرب اور روس نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کے لیے اوپیک اور غیر اوپیک ممالک کے درمیان تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے سمجھوتے میں توسیع سے اتفاق کیا ہے۔

روسی صدر ولادی میر پوتین نے ہفتے کے روز جاپان کے شہر اوساکا میں جی 20 سربراہ اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ روس اور سعودی عرب اس ڈیل میں توسیع کریں گے لیکن اس میں اور کتنی توسیع کی جائے گی ؟اس کے بارے میں ہم سوچیں گے ۔یہ چھے یا نو ماہ کے لیے ہوگی ۔یہ ممکن ہے کہ اس میں نو ماہ کے لیے توسیع کی جائے‘‘۔

واضح رہے کہ تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک اور غیر اوپیک ممالک نے دسمبر 2018ء میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی مارکیٹ میں استحکام کے لیے یکم جنوری سے پیداوار میں 12 لاکھ بیرل یومیہ کمی کرنے سے اتفاق کیا تھا۔ مارکیٹ میں حالیہ مہینوں کے دوران میں پہلے سے کی گئی پیشین گوئی سے زیادہ تیل کی مارکیٹ میں سپلائی ہوئی ہے کیونکہ امریکا کی ایران کے خلاف عاید کردہ پابندیوں کے اس ملک کی تیل کی برآمدات پر توقع سے کم اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

سعودی عرب نے 2017ء میں پہلی مرتبہ روس اور تیل پیدا کرنے والے دوسرے غیر اوپیک ممالک سے عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں استحکام کے لیے پیداوار میں کٹوتی سے اتفاق کیا تھا۔

اوپیک میں تیل پیدا کرنےوالے چودہ ممالک شامل ہیں اور وہ دنیا کا ایک تہائی تیل پیدا کرتے ہیں۔اس تنظیم کا آیندہ منگل کو ویانا میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوگا۔اس میں اس وقت دنیا میں موجود خام تیل کی وافر رسد کی موجودگی کے تناظر میں صورت حال پر غور کیا جائے گا۔اوپیک اور بین الاقوامی توانائی ایجنسی ( آئی اے ای) کے مطابق اس وقت مارکیٹ میں وافر مقدار میں خام تیل موجود ہے۔

روسی وزیر تیل الیگزینڈر نوواک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے ملک کی سعودی عرب کے ساتھ خام تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے لیے ڈیل سے دونوں ممالک کے مارکیٹ میں استحکام لانے کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔

روسی صدر نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات میں توانائی کی مارکیٹ میں استحکام کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔انھوں نے جی 20 کے آیندہ سربراہ اجلاس کے سعودی عرب میں انعقاد کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

انھوں نے اوپیک اور غیر اوپیک کے اجلاس سے قبل کہا کہ وہ شاہ سلمان کے سعودی عرب میں آیندہ سال جی 20 کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے دعوت نامہ دینے پر شکر گزار ہیں۔

صدر پوتین نے مزید کہا کہ روس 2020ء میں جی 20 کی صدارت کے لیے سعودی عرب کی حمایت کرتا ہے۔