دھیرے دھیرے مرتی جا رہی ہے زندگی

life

life

آج یادوں کو کریڈ نے میٹھی جل گئے ہاتھ تیری یادوں کے ساتھ
مجھ کوتو تو اب یاد نہیں آخری بارکب ہنسے تھے تیرے ساتھ

توْ نے کہا تھا تیری آواز کی گھنٹیاں جیون کا پتہ دیتی ہیں
ہنستی ہے جب توْرس ٹپکتا ہے کانوں میں

تیری باتیں امیدیں ہیں، ناامیدی کے زمانوں میں
توْ نہیں ہوتی جب ادسیاں گھیر لیتی ہیں مجھے

جہاں چلا جاؤں تیری تڑپ کھینچ لاتی ہے مجھے
اب کہیں سے بھی تیرا پتہ نہیں ملتا

تیری جدائی کے زخم کا منہ سلتا نہیں
دھیرے دھیرے سے مرتی جا رہی ہے زندگی
اوس کے قطروں کی مانند پھسلتی جا رہی ہے زندگی

Mrs Khakwani

Mrs Khakwani

مسز جمشید خاکوانی