برصغیر کے مسلمانوں کو علیحدہ وطن کا عظیم تحفہ دینے والے قائد کا 145واں یوم دلادت

Quaid e Azam

Quaid e Azam

کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) برصغیر کے مسلمانوں کو دنیا کا سب سے بڑا تحفہ دینے والے قائد قوم محمد علی جناح کا 145واں یوم پیدائش قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناج کے یوم ولادت کے موقع پر مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔

پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کیڈٹس نے مزار قائد کی سیکیورٹی سنبھال لی۔

مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ پاکستان ملٹری اکیڈمی میجر جنرل عمر احمد بخاری تھے۔

کمانڈنٹ پاکستان ملٹری اکیڈمی میجر جنرل عمر احمد بخاری نے مزار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔

برصغیر کے مسلمانوں کو پاکستان کی صورت میں ایک آزاد وطن دینے والے محمد علی جناح نے 25 دسمبر 1876کو کراچی کے وزیر مینشن میں آنکھ کھولی تو کون جانتا تھا کہ یہ بچہ عظیم رہنما بن کر برصغیر کے مسلمانوں کی کشتی پار لگانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

قائد اعظم محمد علی جناح نے ابتدائی تعلیم سندھ مدرستہ الاسلام میں حاصل کی جبکہ میٹرک کا امتحان جامعہ ممبئی سے پاس کیا، بعدازاں اعلیٰ تعلیم کے حصول کی خاطر لندن روانہ ہو گئے۔

1895 میں 19 سال کی عمر میں لندن کی یونیورسٹی سے لاء کی ڈگری حاصل کر لی اور بمبئی واپس آ کر باقاعدہ طور پر وکالت کا آغاز کیا جہاں ان کا شمار نامور وکلا میں کیا جانے لگا۔

1896 میں قائد اعظم محمد علی جناح نے سیاسی زندگی کا آغاز کرتے ہوئے انڈین نیشنل کانگریس میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرلی لیکن کچھ عرصے بعد ہی انھیں احساس ہوا کہ کانگریس صرف ہندوؤں کی نمائندہ جماعت ہے جہاں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک بڑھتا جا رہا ہے۔

چنانچہ 1913 میں آپ نے مسلمانوں کی نمائندہ واحد جماعت آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور علیحدہ وطن کی باقاعدہ تحریک کا آغاز کیا۔

آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہونے کے بعد قائد اعظم نے اپنے شب و روز مسلمانوں کے سیاسی شعور کی بیداری کے لیے وقف کر دیے، بالآخر ان کی جدوجہد رنگ لائی اور 14اگست 1947کو برصغیر کے مسلمانوں کا علیحدہ وطن کا خواب پورا ہوا جس کا نام پاکستان رکھا گیا۔

آزادی کے بعد قائد اعظم کی طبیعت ناساز رہنے لگی اور کئی بیماریوں سے لڑتے لڑتے بالآخر11ستمبر 1948 کو ملت کا پاسبان دار فانی سے کوچ کر گیا لیکن رہتی دنیا تک یہ قوم اپنے عظیم قائد کی احسان مند رہے گی۔