سب کچھ سپریم کورٹ نے کرنا ہے تو نچلی عدالتوں کی کیا ضرورت؟ چیف جسٹس

Justice Asif Khosa

Justice Asif Khosa

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سپریم کورٹ نے قتل کے ایک ملزم کو بری کردیا جبکہ دوسرے کی سزائے موت عمرقید میں تبدیل کر دی۔

چیف جسٹس کی سر براہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، پہلے کیس میں ملزم سونا عرف سونی پر 2004 میں صائمہ اعجاز نامی لڑکی کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا تھا، چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی آر میں جو کہا گیا وہ میڈیکل رپورٹ سے ثابت نہیں ہوا، 30 بور پستول سے فائر ہوا اور ملزم سے کارتوس برآمد کیا گیا، یہ باتیں نچلی عدالتوں کو کیوں نظر نہیں آتیں، نچلی عدالتیں کس لیے بنائی گئیں تھیں، اگر سب کچھ ہم نے کرنا ہے تو نچلی عدالتوں کی کیا ضرورت ہے؟

فاضل بینچ نے قتل کے ملزم افضل عرف بلو کی سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کر دیا، افضل نے 2007 میں افتخار احمد کو چھری سے قتل کیا، چیف جسٹس نے کہا ٹرائل کورٹ نے قرار دیا وجہ عناد ثابت نہیں ہو سکی جبکہ ہائی کورٹ نے لکھا وجہ عناد ثابت کی گئی۔

عدالت نے اسمگلنگ کے ملزم قاسم علی کی ضمانت برقرار رکھتے ہوئے معاملہ واپس ہائیکورٹ کو بھیج دیا۔