سیدنا عثمان غنی ؓ کو حضور نبی کریم ؐ نے کئی بار جنت کی بشارت دی: صوفی مسعود احمد صدیقی

Masood Ahmed Siddiqui

Masood Ahmed Siddiqui

لاہور : تنظیم مشائخ عظام پاکستان کے امیر اور لاثانی ویلفیئر فاؤنڈیشن انٹرنیشنل کے چیئرمین عاشق رسول ؐ، قائد روحانی انقلاب صوفی مسعوداحمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار نے خلیفہ سوئم، داماد رسول ؐ، پیکرجودوسخاء سرکار سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یوم شہادت کی مناسبت سے لاثانی انقلاب فورم کے زیر اہتمام منعقدہ ”شہنشاہ سخاوت ؓ کانفرنس“سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خلیفہ سوم، پیکر جود و سخا سیدنا عثمان غنی ؓ کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی بار جنت کی بشارت دی اور آپ ؓ کو ”عشرہ مبشرہ“ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں بھی شامل ہونے کی سعادت حاصل ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دو بیٹیوں حضرت سیدہ رقیہؓ اور حضرت سیدہ ام کلثوم ؓ کے ساتھ یکے بعد دیگرے نکاح کی وجہ سے حضرت عثمان عنی ؓ کو ”ذوالنورین“ بھی کہا جاتا ہے۔تنظیم مشائخ عظام پاکستان کے مرکزی رہنما اور پاکستان مسلم الائنس کے صوبائی صدر صاحبزادہ پیر شبیر احمد صدیقی نے کانفرنس سے خطاب میں کہاکہ سرکار سیدنا عثمان غنیؓ نے خلیفہ اوّل سیدنا صدیق اکبر ؓ کی دعوت پر اسلام قبول کرتے ہوئے اپنے آپ کو ”نورِایمان“ سے منور کیا۔

طبقات ابن سعد کے مطابق آپؓ اسلام قبول کرنے والوں میں چوتھے نمبر پر ہیں، جس کی وجہ سے آپ ؓ ”السابقون الاوّلون“ کی فہرست میں بھی شامل ہیں، آپ ؓ حافظ قرآن، جامع القرآن اور ناشر القرآن بھی ہیں، ایک موقعہ پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں ہر نبی کا ایک ساتھی و رفیق ہوتا ہے میرا ساتھی جنت میں عثمان غنیؓ ہوگا۔پیر الطاف حسین نقشبندی نے کہاکہ جنگ تبوک کے موقع پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کو اس جنگ میں مال خرچ کرنے کی ترغیب فرمائی اس موقعہ پر صدق و وفائکے پیکر خلیفہ اول سیدنا حضرت ابوبکر صدیقؓ نے گھر کا تمام سامان اور مال و اسباب اور خلیفہ دوم سیدنا عمر فاروق ؓ نے نصف مال لاکر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں نچھاور کر دیا، ایک روایت کے مطابق اس موقعہ پر سیدنا حضرت عثمان غنیؓ نے ایک ہزار اونٹ، ستر گھوڑے اور ایک ہزار اشرفیاں جنگ تبوک کے لئے اللہ کے راستہ میں دیں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم منبر مبارک سے نیچے تشریف لائے اور حضرت عثمان غنیؓ کی سخاوت سے اس قدر خوش تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دست ِ مبارک سے اشرفیوں کو الٹ پلٹ کرتے اور فرماتے کہ ”ماضرّ عثمان ما عمل بعد ہذا الیوم“ آج کے بعد عثمانؓ کا کوئی کام اس کو نقصان نہیں پہنچائے گا۔ کانفرنس سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اختتام پر ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں بھی مانگی گئیں۔